امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے امریکہ کی جانب سے نیٹو کے اس عزم کی حمایت کا اعادہ کیا ہے کہ بلقان کے ملکوں کے خلاف ہمسایہ روس کی جارحیت کا دفاع کیا جائے گا۔
لٹوایا کے دارالحکومت ریگا میں منگل کے روس اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے، بائیڈن نے کہا کہ نیٹو اتحاد کے تمام ارکان کے مشترکہ دفاع کے عزم پر قائم ہے۔
بقول اُن کے، ’’میں اس بات کو واضح کرنا چاہتا ہوں، میں بلقان کی ریاستوں کے تمام لوگوں پر یہ بات بالکل واضح کردوں کہ ہم نے نیٹو معاہدے کی شق پانچ کے تحت امریکہ کے مقدس فریضے کی انجام دہی کے عزم کا اظہار ہے۔ ہم جو کہتے ہیں وہی کرتے ہیں، ہم کبھی بھی اپنے کسی عزم سے پیچھے نہیں ہٹے۔ ہماری مقدس حرمت داؤ پر ہے‘‘۔
اُنھوں نے نیٹو کے بارے میں ری پبلیکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ کے بیان کی جانب اشارہ کیا، جنھوں نے کہا ہے کہ اگر نیٹو کے رُکن ملک اپنی مالی ذمہ داریاں پوری نہیں کریں گے تو امریکہ از خود اُن کا دفاع نہیں کرسکتا، بائیڈن نے ایسے کلمات کو مسترد کیا۔ اُنھوں نے کہا کہ امریکہ میں دونوں جانب سے سیاسی فریق نیٹو کے کلیدی اصولوں کی پاسداری کے معاملے پر واضح اتفاق رکھتے ہیں جو مشترکہ دفاع پر زور دیتا ہے۔
جولائی میں منعقد ہونے والے نیٹو کے سربراہ اجلاس میں سربراہان نے پہلی بار بلقان ریاستوں اور مشرقی پولینڈ میں فوج تعینات کرنے، فضائی اور بحری چوکسی کے معاملے پر اتفاق کیا؛ تاکہ خطے کے اتحادیوں کی یقین دہانی کی جائے کہ روس سے درپیش خطرات کے بارے میں اُن کی تشویش کا کچھ تدارک ہو۔
بدھ کے روز بائیڈن ترکی جائیں گے جہاں وہ ملک کے صدر اور وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے، جس کے بعد سویڈن جائیں گےجہاں وہ جمعرات کے روز یورپ میں پناہ گزینوں کا معاملہ زیر غور آئے گا۔