امریکہ نے اپنے ’آن لائن‘ سفارت خانے تک عوام الناس کی رسائی پر ایران کی طرف سے عائد کردہ پابندی کی مذمت کی ہے۔
’ورچوئل امریکی سفارت خانہ تحران‘ پر یہ پابندی اس منصوبے کے باضابطہ آغاز کے بعد 24 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں عائد کی گئی۔
وائٹ ہاؤس نے بدھ کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ تحران کی جانب سے اپنے شہریوں کو معلومات سے دور رکھنے کی کوششیں یقیناً ناکام ہوں گی کیوں کہ 21 ویں صدی میں ٹیکنالوجی دنیا بھر میں لوگوں کو بااختیار بنا رہی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے منگل کو ورچوئل سفارت خانے کے منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا مقصد ایرانی اور امریکی باشندوں کے درمیان سفارتی تعلقات میں گزشتہ 30 سالوں سے پائی جانے والی خلیج کو پر کرنا ہے۔