امریکہ کے معاون وزیر خارجہ کرٹ کیمبل منگل کو بیجنگ پہنچے ہیں جو کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اِل کی وفات کے بعد کسی بھی اعلیٰ امریکی عہدیدار کا شمال مشرقی ایشیا کا پہلا دورہ ہے۔
اپنے چار روزہ سفارتی دورے میں کیمبل سیول اور ٹوکیو بھی جائیں گے۔
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ اہم دوطرفہ، علاقائی اور عالمی معاملات بشمول شمالی کوریا سے متعلق تازہ ترین پیش رفت پر بات چیت کریں گے۔
چین، جنوبی کوریا اور جاپان ایٹمی ہتھیار رکھنے والے شمالی کوریا کے پڑوسی ممالک ہیں اور پیانگ یانگ کے ساتھ جوہری تخفیف پر مذاکرات میں شامل رہے ہیں جو کہ ان دنوں رکے ہوئے ہیں۔
چھ ملکی جوہری مذاکرات جن میں دونوں کوریائی ممالک، چین، جاپان، روس اور امریکہ شامل ہیں، کا مقصد شمالی کوریا کو بے انتہا اقتصادی امداد کے بدلے اپنا جوہری پروگرام ترک کرنے پر قائل کرنا تھا۔ پیانگ یانگ نے اپریل 2009ء میں ان مذاکرات سے علیحدہ ہوگیا تھا۔
پیر کو جنوبی کوریا کے صدر لی میانگ باک نے شمالی کوریا کے جوہری تنازع میں پیش رفت کے بارے میں امید کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پیانگ یانگ اپنے جوہری معاملات معطل کرنے پر راضی ہوتا ہے سیول چھ ملکی مذاکرات کی بحالی اور شمالی کوریا کی اقتصادی معاونت کے لیے تیار ہے۔