امریکہ کے محکمہ انصاف نے اعلان کیا ہے کہ تین افراد پر نیویارک سٹی میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی میں شامل ہونے کے الزام کی فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔
سدرن ڈسٹرکٹ آف نیویارک کے امریکی اٹارنی کے دفتر سے جمعہ کو جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا کہ اس نے 19 سالہ کینیڈین شہری عبدالرحمٰن البھانسوی، 19 سالہ پاکستانی نژاد طلحہ ہارون اور 37 سالہ فلپائن کے شہری رسل سالک پر نیویارک سٹی کے گنجان علاقوں میں بم دھماکوں اور فائرنگ کا منصوبہ بنانے کی فرد جرم عائد کی ہے۔
یہ تینوں افراد گرفتار ہو چکے ہیں اور عبدالرحمٰن پہلے ہی الزام کو قبول کر چکا اور اسے دسمبر میں سزا سنائی جانی ہے۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق ہارون اور سالک بیرون ملک گرفتار ہوئے جہاں سے ان کی امریکہ حوالگی کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
بیان میں بتایا گیا کہ ان تینوں ملزمان نے انٹرنیٹ کو استعمال کرتے ہوئے ان حملوں کا منصوبہ بنایا جسے عبدالرحمٰن نے 2015ء میں پیرس کے ایک کنسرٹ پر ہونے والے حملوں کے تناظر میں "دی نیکسٹ 9/11" قرار دیا تھا۔
محکمہ انصاف کی جاری کردہ خبر میں الزام عائد کیا گیا کہ ان مشتبہ افراد نے نیویارک سب وے سسٹم پر حملوں اور ٹائمز اسکوائر پر کار بم حملے کا بھی منصوبہ بنایا۔
عبدالرحمٰن کو گزشتہ سال مئی، ہارون کو ستمبر اور سالک کو اپریل میں گرفتار کیا گیا تھا۔
جمعہ کو ہی ایف بی آئی نے نیویارک سٹی کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شہر میں "قابل ذکر خطرے" کے بارے میں متنبہ کیا تھا۔