دنیا کی سب سے بڑی امریکی معیشت میں لیبر مارکیٹ میں مزید استحکام آنے کے بعد گذشتہ ہفتے بے روزگاری الاؤنس کے لیے درخواست دینے والے بے روزگار کارکنوں کی تعداد چار سال کی اپنی کمترین سطح پر پہنچ گئی۔
امریکی محکمہ محنت نے کہا ہے کہ گذشتہ ہفتے تین لاکھ 57 ہزار بے روزگار کارکنوں نے سرکاری الاؤنس کے حصول کے لیے اپنی درخواستیں جمع کروائیں۔ یہ تعدا داس سے ایک ہفتہ پہلے کے مقابلے میں چھ ہزار کم ہے اور 2008ء اپریل کے بعد سے سب سے کم سطح ہے۔
حکومت مارچ میں روزگار سے متعلق اپنی رپورٹ جمعے کو جاری کررہی ہے، جب کہ معاشی ماہرین کا اندازہ ہے مارچ میں کم ازکم روزگار کے دو لاکھ مزید مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
لیکن دوسری جانب روزگار تلاش کرنے والے بے روزگار مزدورں کی ایک بڑی تعداد کے پیش نظر اقتصادی ماہرین کا یہ بھی کہناہے کہ قومی سطح پر بے روزگاری بدستور آٹھ اعشاریہ تین فی صد رہنے کا امکان ہے۔
گذشتہ سال کی آخری ششماہی سے بے روزگاری کی سطح پانچ مہینوں سے مسلسل گر رہی ہے اور ملکی معیشت آہستہ آہستہ بحالی کی جانب بڑھ رہی ہے۔
امریکہ میں اس وقت بھی بے روزگاری کی سطح اپنے تاریخی معیار سے نمایا ں طورپر اونچی ہے۔
ماہرین کا کہناہے کہ ملک کی معاشی صورت حال اس سال ہونے والے صدارتی انتخابات پر اثرانداز ہوسکتی ہے۔