امریکہ میں مارچ کے دوران مکانوں کی فروخت میں کمی واقع ہوئی لیکن اس کے باوجود گذشتہ سال کے آخری مہینوں کے مقابلے میں ان کی قیمتیں زیادہ ہیں۔
امریکی کامرس ڈیپارٹمنٹ نے منگل کے روز کہا کہ خریداروں نے مارچ میں تین لاکھ 28 ہزار کے لگ بھگ مکان خریدے ۔ یہ تعداد فروری کے مقابلے میں 7 فی صد کم ہے۔
نئے سال میں مکانوں کی خرید کی رفتار گذشتہ سال کی آخری سہ ماہی کے مقابلے میں قدرے زیادہ ہے لیکن سات لاکھ مکانوں کی فروخت سے نصف ہے جسے معاشی تجزیہ کار مارکیٹ کی صحت مند سرگرمی کے لیے ضروری خیال کرتے ہیں۔
امریکہ میں جائیدادوں کی خرید وفرخت کچھ عرصے سے دنیا کی اس سب سے بڑی معیشت کا سب سے کمزور حصہ چلا آرہاہے۔لاکھوں امریکیوں کو، جنہیں کساد بازاری کے باعث ملازمتوں سے ہاتھ دھونے پڑے تھے ، ان میں سے اکثر کو قسطوں کی عدم ادائیگی کے باعث اپنے گھروں سے بھی بے دخل ہونا پڑا ہے۔
اس صورت حال کے باعث امریکی معیشت میں مکانوں کی خرید وفروخت کا معاملہ مسائل کاشکار ہے ، اگرچہ اس وقت گھروں کی خرید کے لیے کم ترین شرح سود پر قرضے دستیاب ہیں۔
اسٹڈراینڈ پوئر کی جانب سے فروری میں کرائے جانے والے رائے عامہ کے ایک جائزے ک ےمطابق 20 امریکی شہروں میں حالیہ مہینوں میں گھروں کی فروخت میں کمی دیکھنے میں آئی تھی۔ لیکن رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فروخت میں سست روی کے باوجود مکانوں کی قیمتیں گذشتہ سال کے مقابلے میں ساڑھے تین فی صد زیادہ ہیں۔