جون میں امریکی معیشت میں روزگار کے 223000 نئے مواقع پیدا ہوئے، اور بے روزگاری کی شرح میں دو دہائی کے نکتے کا اضافہ ہوا، اور یوں، یہ اس کی شرح 5.3 فی صد ہے۔
سنہ 2008 کے بعد اب تک کی یہ بے روزگاری کی نچلی ترین شرح ہے۔ تاہم، اہل کاروں کا کہنا ہے کہ شرح فی صد میں اس لیے زیادہ اضافہ نظر نہیں آیا، کیونکہ اسی دوران 400000 سے زائد افراد نے روزگار تلاش کرنے کی اپنی کوششیں ترک کردیں، اور یوں، اُن کا شمار بے روزگاروں میں نہیں ہوتا۔
جمعرات کو امریکی محکمہٴمحنت کی جانب سے جاری کردہ اِس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روزگار کے مواقع میں اضافہ کاروباری خدمات، صحت عامہ کی دیکھ بھال اور خردہ فروش تجارت کے شعبے میں آیا۔
معدنیات کے شعبے میں روزگار کے مواقع میں کمی کا رجحان جاری ہے، جس میں پیٹرولیم کی صنعت شامل ہے، جو گرتی ہوئی تیل کی قیمتوں کے باعث سخت متاثر ہوئی ہے۔
محکمہ محنت نے بتایا ہے کہ روزگار کے بغیر امریکیوں کے عدد میں 375000کی کمی ہوئی، اور یوں یہ عدد 83 لاکھ تک پہنچا۔
اس کے علاوہ، 65 لاکھ افراد کُل وقتی روزگار کے متلاشی ہیں، لیکن اُنھیں جز وقتی کام میسر ہے۔
وائٹ ہاؤس کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس کے دوران امریکی معیشت میں 29 لاکھ روزگار کے مواقع کا اضافہ ہوا؛ جب کہ گذشتہ پانچ سالوں کے دوران یہ تعداد ایک کروڑ 28لاکھ ہے۔