پاکستانی عہدے داروں نے کہا ہے کہ نیو یارک کے ٹائمز اسکوائرکے ناکام کار بم دھماکے میں ملوث پاکستانی نژاد امریکی کی اعانت کے شبہے میں ایک کیٹرنگ کمپنی کے مالک کو گرفتار کرلیا ہے۔
جمعے کے روز اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے نے پاکستان میں موجود امریکیوں کو خبردار کیا کہ حنیف راجپوت کیٹررز کی خدمات کو استعمال کرنے سے گریز کیا جائے، کیونکہ ہو سکتا ہے دہشت گرد گروپوں نے اِن کے ساتھ رابطے قائم کر لیے ہوں۔
یہ کمپنی پاکستان کے دارالحکومت میں اعلیٰ پیمانے کی دعوتوں میں کھانا فراہم کرتی ہےجن میں سفارت خانے کی ضیافتیں بھی شامل ہیں۔
سلمان اشرف خان کو حراست میں لیا گیا ہے، جب کہ کمپنی کے مالکوں میں اُن کے والد رانا اشرف خان شامل ہیں۔
خان اور پاکستانی امریکی فیصل شہزاد کے مابین تعلق کی نوعیت ابھی واضح نہیں ہوئی ۔ شہزاد نے ناکام بم دھماکے کے منصوبے کا اعتراف کر لیا ہے۔
پاکستانی عہدے داروں نے، جو اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتے، کہا ہے کہ تین مزید افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
اِس ہفتے، امریکی صدر براک اوباما کے قومی سلامتی کے مشیر جنرل جیمز جونز اور سی آئی اے ڈائریکٹر لیون پنیٹا نے نیو یارک شہر میں پہلی مئی کو دھماکے کے بارے میں بات چیت کے لیے اسلام آباد میں پاکستانی رہنماؤں سے ملاقات کی۔
حکومتِ امریکہ نے کہا ہے کہ شہزاد نے، جو پاکستانی نژاد امریکی شہری ہیں، پاکستانی طالبان سے تربیت اور حمایت حاصل کی۔
‘ہوسکتا ہے دہشت گردگروپوں نے اِن کے ساتھ رابطے قائم کرلیےہوں’