امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل اور نیو یارک ٹائمز کے مطابق ماحولیات کے تحفظ کی ایجنسی (ای پی اے) پیر کو ایک مجوزہ ضابطے کا اعلان کرے گی۔
اوباما انتظامیہ امریکہ میں بجلی گھروں سے کاربن کے اخراج پر نئی پابندیاں عائد کرنے متعلق اقدامات کا اعلان کرنے والی ہے۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل اور نیو یارک ٹائمز کے مطابق ماحولیات کے تحفظ کی ایجنسی (ای پی اے) پیر کو ایک مجوزہ ضابطے کا اعلان کرے گی جس کے تحت 2030 تک 30 فیصد کاربن کے اخراج کو روکا جائے گا۔
رپوٹس کے مطابق حکومت کے پاس ماحولیات کی تباہ کاری کو روکنے کے لیے کئی طریقے اور راستے موجود ہیں۔
قانون جو کہ آئندہ سال تک مکمل ہو سکتا ہے، اُس میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم کرنے سے متعلق طریقہ کار وضع کیا جائے۔ بجلی گھروں سے خارج ہونے والی گیسوں میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کا ماحولیاتی تبدیلی میں سب سے زیادہ عمل دخل رہا ہے۔
یہ نیا قدم صدر باراک اوباما کے ماحولیات سے متعلق منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد عالمی حدت یا ’گلوبل وارمنگ‘ کو کم کرنے کی کوششیں ہے اور اس کے تحت توانائی کے متبادل ذرائع جن میں سورج کی روشنی اور ہوا سے بجلی کے حصول کو فروغ دینا ہے۔
2009 میں امریکی رہنما نے عہد کیا تھا کہ آئندہ ایک دہائی میں اُن کا ملک ’’گرین ہاؤس‘‘ گیسز کے اخراج میں 17 فیصد تک کمی لائے گا۔
ماحولیات کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے اوباما انتظامیہ کے اس مجوزہ اقدام کو سراہا ہے، تاہم بعض کارروباری حلقے اور حزب اختلاف کے قانون ساز کہتے ہیں اس سے بے روزگاری اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ ہو گا جس سے ملکی معیشت پر منفی اثر بڑے گا۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل اور نیو یارک ٹائمز کے مطابق ماحولیات کے تحفظ کی ایجنسی (ای پی اے) پیر کو ایک مجوزہ ضابطے کا اعلان کرے گی جس کے تحت 2030 تک 30 فیصد کاربن کے اخراج کو روکا جائے گا۔
رپوٹس کے مطابق حکومت کے پاس ماحولیات کی تباہ کاری کو روکنے کے لیے کئی طریقے اور راستے موجود ہیں۔
قانون جو کہ آئندہ سال تک مکمل ہو سکتا ہے، اُس میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم کرنے سے متعلق طریقہ کار وضع کیا جائے۔ بجلی گھروں سے خارج ہونے والی گیسوں میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کا ماحولیاتی تبدیلی میں سب سے زیادہ عمل دخل رہا ہے۔
یہ نیا قدم صدر باراک اوباما کے ماحولیات سے متعلق منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد عالمی حدت یا ’گلوبل وارمنگ‘ کو کم کرنے کی کوششیں ہے اور اس کے تحت توانائی کے متبادل ذرائع جن میں سورج کی روشنی اور ہوا سے بجلی کے حصول کو فروغ دینا ہے۔
2009 میں امریکی رہنما نے عہد کیا تھا کہ آئندہ ایک دہائی میں اُن کا ملک ’’گرین ہاؤس‘‘ گیسز کے اخراج میں 17 فیصد تک کمی لائے گا۔
ماحولیات کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے اوباما انتظامیہ کے اس مجوزہ اقدام کو سراہا ہے، تاہم بعض کارروباری حلقے اور حزب اختلاف کے قانون ساز کہتے ہیں اس سے بے روزگاری اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ ہو گا جس سے ملکی معیشت پر منفی اثر بڑے گا۔