امریکہ نے سوئیٹزرلینڈ سے فٹ بال کی عالمی تنظیم (فیفا) کے سات عہدیداروں کی حوالگی کی درخواست کی ہے جو مبینہ بدعنوانی کے متعلق ہونے والی تحقیقات کے سلسلے میں مطلوب ہیں۔
سوئیٹزرلینڈ کے محکمہ انصاف کے عہدیدار نے جمعرات کو کہا کہ انہیں فیفا کے سات عہدیداروں کے بارے میں درخواست ملی ہے جنہیں مئی میں زیورخ میں بد عنوانی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
امریکہ کی طرف سے مئی میں جاری کی جانے والی ایک فرد جرم کے تحت فیفا کے نو عہدیداروں اور پانچ اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف بینک فراڈ، پیسے کے غیر قانونی لین دین اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
ایک الگ سے ہونے والی سوئس تحقیقات میں بالترتیب روس اور قطر کو 2018ء اور 2022ء کے ورلڈ کپ کی میزبانی دینے سے منسلک بدانتظامی اور منی لانڈرنگ کے الزامات کی چھان بین ہو رہی ہے۔
سوئس استغاثہ دو عالمی کپ کے لیے بولی لگانے کے عمل سمیت 53 ممکنہ منی لانڈرنگ کے واقعات کی تحقیقات کر رہا ہے۔
سوئس اٹارنی جنرل مائیکل لوبر نے کہا کہ بینکوں کے ذریعے ہونے والے اس لین دین کو سوئٹزرلینڈ کے انسداد منی لانڈرنگ کے الرٹ نظام کے ذریعے بینکوں کی طرف سے رپورٹ کیا گیا۔
لوبر نے کہا کہ بینکوں نے اس سرگرمی کو رپورٹ کر کے اپنی ذمہ داری ادا کی اور لوبر نے متنبہ کیا کہ یہ معاملہ "بہت وسیع اور پیچیدہ ہے"۔
فیفا نے اس جاری تنازع کی وجہ سے عالمی کپ 2026ء کی بولی کے عمل کو معطل کر دیا ہے۔
2026ء کے عالمی فٹ بال کپ کے میزبان ملک کا چناؤ فیفا کے ارکان کی طرف سے ملائیشیا میں 2017ء میں ہونے والے ایک اجلاس کے دوران کیا جانا تھا۔ تاہم اب یہ واضح نہیں ہے کہ اب یہ فیصلہ کب ہو گا۔