امریکی ریاست مغربی ورجینیا میں گزشتہ ایک سو سال میں آنے والے سب سے بدترین سیلاب کے باعث 23 افراد ہلاک ہو گئے ہیں اور گورنر نے 44 کاؤنٹیز میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے۔
گورنر ایرل رے ٹومبلن نے جمعہ کو بتایا کہ "نقصانات بڑے وسیع اور اندوہناک ہیں، ہماری توجہ اس وقت تلاش اور امداد کی سرگرمیوں پر مرکوز ہے۔"
جمعرات کو یہاں 25 سینٹی میٹر بارش ہوئی جس کے باعث جنوب مغربی اور وسطی علاقوں کے دریاؤں میں طغیانی آ گئی اور ان کا پانی کناروں سے نکل کر قریبی علاقوں میں آ گیا۔
ایک کاؤنٹی گرین بریئر کے شیرف جان کاہل کا کہنا تھا کہ وہ "مکمل افراتفری" میں گھرے ہوئے ہیں۔
"سڑکیں تباہ ہو گئی ہیں، پل ناکارہ ہو گئے ہیں، گھروں کی بنیادیں سیلاب میں بہہ گئی ہیں مرکزی شاہراہ کے کئی حصے پانی میں بہہ گئے ہیں۔"
ہزاروں افراد اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں اور علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہو گئی ہے۔
ایک شاپنگ سنٹر کو مرکزی شاہراہ سے ملانے والا پل سیلابی پانی میں بہہ جانے سے اس سینٹر میں لگ بھگ پانچ سو افراد محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔
بہت سے لوگ گلیوں اور گھروں میں پانی آ جانے کی وجہ سے اپنے گھروں کی چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔
مغربی ورجینیا کے نیشنل گارڈ کا محکمہ لوگوں کی امداد کے لیے تمام ممکنہ اقدام کر رہا ہے۔
لگ بھگ 200 اہلکار آٹھ کاؤنٹیز میں مقامی امدادی کارکنوں کو معاونت فراہم کر رہے ہیں جب کہ 17 مختلف مقامات پر عارضی پناہ گاہیں بھی قائم کی گئی ہیں جہاں ان لوگوں کو امداد دی جا رہی ہے جن کے گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق چھوٹے علاقوں میں آنے والے متعدد طوفان ان بارشوں اور پھر سیلاب کا باعث بنے اور ایسا ہی موسمیاتی نظام وسط مغربی علاقے میں بھی بگولوں کا سبب بنا ہے۔