ایسے میں جب سری لنکا کی معاشی تکالیف بدستور جاری ہیں، امریکہ نے کہا ہے کہ چین سے سری لنکا کو دیے گئے قرض کی تشکیل نو کر ے جو ان دونوں ملکوں کے لیے مفید ہوگا۔
امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے جمعرات کو کہا کہ چین سری لنکا کا "انتہائی اہم" قرض دہندہ ہے اور اگر چین سری لنکا کے قرضوں کی تنظیم نو میں حصہ لیتا ہے تو یہ ممکنہ طور پر دونوں ممالک کے مفاد میں ہوگا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ییلن نے کہا کہ وہ 20 بڑی معیشتوں کے گروپ کے دیگر ممبران پر زور دیں گی کہ وہ چین پر دباؤ ڈالیں کہ وہ سری لنکا سمیت قرضوں کی پریشانی میں مبتلا ممالک کے قرضوں کی نئے سرے سے ترتیب دینے کے لیے طویل عرصے سے تعطل کا شکار کوششوں میں مزید تعاون کرے۔
خیال رہے کہ سری لنکا چین کا کم از کم 5 بلین ڈالر کا مقروض ہے حالانکہ کچھ اندازوں کے مطابق قرض کی رقم اس سے تقریباً دوگنی ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے مطابق بھارت نے سری لنکا کو 3.8 بلین ڈالر کا قرضہ دے رکھا ہے۔ اس کے علاوہ سری لنکا جاپان کا کم از کم 3.5 بلین ڈالر کا مقروض ہے ۔
امریکی وزیر خزانہ یلین نے انڈونیشیا کے جزیرے پر جی 20 کے مالیاتی حکام کے اجلاس کے موقع پر ایک نیوز کانفرنس کو بتایا، "سری لنکا واضح طور پر اس قرض کو ادا کرنے سے قاصر ہے، اور مجھے امید ہے کہ چین قرض کی تنظیم نو کے لیے سری لنکا کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہو گا۔"
Your browser doesn’t support HTML5
البتہ ییلن نے سری لنکا کے حالیہ واقعات پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا، جہاں لوگ صدر گوتابایا راجا پاکسے کے استعفیٰ کا انتظار کر رہے ہیں، جو ایک عوامی بغاوت سے بچنے کے لیے ملک سے فرار ہو گئے ہیں ۔
خبر رساں ادارے اے پی نے ایک رپورٹ میں کہا کہ راجہ پاکسے اور ان کی اہلیہ بدھ کی صبح سری لنکا سے مالدیپ کے لیے فرار ہو گئے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق راجہ پاکسے جمعرات کو سنگاپور گئے تھے۔ سنگا پور کی وزارت خارجہ نے کہا کہ راجہ پاکسے نے پناہ کی درخواست نہیں دی۔
سری لنکا نے مئی میں بین الاقوامی قرض کا نادہندہ ہونے کا اعلان کہا تھا ۔ سری لنکا کے معاشی مسائل میں اس وقت تیزی سے اضافہ ہوا جب کرونا کی عالمی وبا نے ملک کی سیاحت کی صنعت کو تباہ کردیا۔
Your browser doesn’t support HTML5
ییلن نے اپنے خطاب میں اکتوبر 2020 میں جی 20 ممبران اور پیرس کلب آف آفیشل قرض دہندگان کے ذریعہ اختیار کردہ مشترکہ فریم ورک کے تحت قرضوں میں ریلیف فراہم کرنے کی کوششوں میں تعاون نہ کرنے پر چین کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
وزیر خزانہ ییلن نے جی ٹونٹی ممالک سے کہا کہ ان کا پیغام یہ ہے کہ سب سے زیادہ کمزور لوگوں کی مدد کے لیے مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
ییلن نے کہا کہ واشنگٹن بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے غربت میں کمی اور نمو کے ٹرسٹ کو 70 ملین ڈالر کی گرانٹ بھی فراہم کرے گا تاکہ آئی ایم ایف کو دنیا کی غریب ترین معیشتوں کے لیے صفر سود قرضے جاری رکھنے کے قابل بنایا جا سکے۔