انتہا پسند تنظیموں کی فہرست سعودی عرب کو دیں گے: فرانسیسی صدر

سعودی ولی عہد پرنس محمد بن سلمان (دائیں) فرانس کے صدر ایمانوئیل میکخواں کے ساتھ (فائل)

فرانس کے صدر ایمانوئیل میکخواں نے بدھ کو کہا ہے وہ انتہا پسند تنظیموں کی فہرست مرتب کر کے سعودی عرب کو فراہم کریں گے۔

فرانس کی صدر کا یہ بیان سعودی عرب کے ولی عہد کے اس بیان کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے انتہا پسند تنظیموں کو فنڈز کی فراہمی روکنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

سعودی عرب میں بعض ادارے جن کی نگرانی مکہ میں قائم مسلم ورلڈ لیگ کرتی ہے، ان پر یہ الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ وہ کئی دہائیوں تک سخت گیر اسلامی مذہبی سوچ کی ترویج میں مبینہ طور پر مصروف رہے ہیں۔

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سعودی عرب کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے متمنی ہیں اور اس کے لیے وہ اسلام کی وسیع اور رواداری پر مبنی سوچ کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔

میکخواں نے فرانس کے 24 ٹیلی ویژن چینل سے انٹرویو میں کہا کہ "انہوں نے یہ بات کھلے عام نہیں کی ہے لیکن جب میں (رواں مہینے ) ریاض گیا تھا، شہزادہ سلمان نے یہ وعدہ کیا تھا کہ ہم انہیں (انتہا پسند تنظیموں کی) فہرست فراہم کریں گے، تو وہ ان کو مالی وسائل کی فراہمی روک دیں گے۔"

میکخواں نے مزید کہا کہ "مجھے ان پر یقین ہے لیکن میں دوبارہ ان سے بات کروں گا ۔ اعتماد نتائج کی بنیاد پر قائم ہوتا ہے۔"

سعودی ولی عہد نے پہلے سے ہی سعودی عرب میں رائج قدامت پسند سماجی پابندیوں کو نرم کرنے کے اقدامات کیے ہیں جس میں مذہبی اخلاقی پولیس کے کردار کو کم کرنا، عوامی کنسرٹ کی اجازت دینا اور آئندہ سال سے خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینا شامل ہے۔

مسلم ورلڈ لیگ کے سربراہ نے گزشتہ ہفتے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ان کا محور اب انتہائی پسند نظریہ کو ختم کرنے پر ہے۔

محمد العیسیٰ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ "ہم جو کام کرتے ہیں اس کے ذریعے ہمیں انتہا پسند سوچ کو ختم کرنا ہے۔ ہمیں مذہبی شدت اور انتہائی پسندانہ سوچ کو ختم کرنا ہے جو دہشت گردی کا باعث بنتی ہے۔"

میکخواں نےکہا کہ انہوں نے قطر، ایران اور ترکی سے بھی اس بات کی یقین دہانی چاہی ہے کہ وہ بھی انتہا پسند گروپوں کی مالی وسائل کی فراہمی کو روکیں گے۔