امریکہ: ایوان نمائندگان نے مصارف بل کی منظوری دے دی

بجٹ ڈائریکٹر مک ملوانی میڈیا سے بات کرتے ہوئے

امریکہ کے ایوان نمائندگان نے حکومتی اخراجات کے لیے فنڈز فراہم کرنے کے بجٹ بل کو منظور کر لیا ہے، لیکن اس میں اُس سرحدی دیوار کی تعمیر کے لیے اخراجات کو شامل نہیں کیا گیا ہے جس کا وعدہ صدر ٹرمپ نے اپنی مہم کے دوران کیا تھا۔

ایک کھرب 100 ارب 60 کروڑ ڈالر کے مصارف بل کی دونوں جماعتوں کے ارکان نے حمایت کی اور اس کو 118 کے مقابلے میں 309 ووٹوں سے منظور کیا گیا۔

اس مصارفی بل کی منظوری کے ذریعے کم عرصے کے بحران کا خدشہ ٹل گیا، تاہم صدر کی طرف سے اس پر جمعہ تک دستخط کرنا ضروری ہو گا۔

صدر ٹرمپ آئندہ پانچ ماہ کے لیے اپنے کئی مصارف اور پالیسی ترجیحات کی منظوری کے لیے کانگریس کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

اس بل کو اب سینیٹ کو بھیج دیا گیا ہے جو متوقع طور اس ہفتہ اسے منظور کر لے گی جس کے بعد صدر اس پر دستخط کریں گے۔

ایک ٹوئٹر بیان میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ اس سے قبل بجٹ اخراجات میں تنازع سینیٹ میں قانون سازی کے قواعد و ضوابط کی وجہ سے ہوا۔

قانون سازی کے لیے 100 ارکان پر مشتمل ایوان میں 60 ارکان کی حمایت ضروری ہوتی ہے، جس کے لیے ریپبلکن اور ڈیموکریٹ قانون سازوں کا کسی سمجھوتہ تک پہنچنا ضروری ہوتا ہے۔

صدر نے کہا کہ ان کی جماعت کو "2018 میں زیادہ ریپبلکن سینیٹروں کو منتخب کرانا ہو گا یا قوائد کو تبدیل کر کے اسے 51 فیصدکرنا ہو گا۔"