بھارت نے امریکی امیگریشن حکام کی جانب سے بالی وڈ کی معروف فلمی شخصیت شاہ رخ خان کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیے جانے پر نکتہ چینی کی ہے۔
شاہ رخ خان امریکی ریاست کنیٹی کٹ کی ییل یونیورسٹی میں خطاب کے لیے جب ریاست نیویارک کے وائٹ پلین ایئر پورٹ پر اترے تو امیگریشن حکام نے پوچھ گچھ کے لیے انہیں تقریباً دو گھنٹے تک روکے رکھا۔
معروف فلمی اداکار بھارت سے ایک نجی طیارے پر امریکہ پہنچے تھے۔ امریکی حکام نے کلیئرنس حاصل ہونے کے بعد انہیں جانے کی اجازت دے دی۔
بھارتی عہدے داروں کا کہناہے کہ بیرونی امور کے وزیر ایس ایم کرشنا نے واشنگٹن میں بھارتی سفیر نیروپما راؤ سے یہ معاملہ اعلیٰ امریکی حکام کے سامنے اٹھانے کے لیے کہاہے۔
2009ء میں بھی شاہ رخ خان کو امریکی ریاست نیوجرسی کے نیورک ایئرپورٹ پر دوگھنٹوں کے لیے روک لیا گیاتھا۔
بھارتی وزارت خارجہ کے عہدے داروں نے جمعے کو کہا کہ شاہ رخ خان کو دوسری بار روکے جانا اتفاقی امر نہیں ہے، اور یہ کہ ایک میکانکی معذرت کافی نہیں ہے۔
بالی وڈ کے فلم اسٹار نے جمعرات کو ییل یونیورسٹی میں طالب علموں سے خطاب کے دوران اس واقعہ کو ہنسی مذاق میں اڑادیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ ایسا ہمیشہ ہوتا ہے۔ یہ میرے لیے اس لحاظ سے اچھا ہے کہ مجھ میں جب بھی تکبر اور خودسری پیدا ہونے لگتی ہے تو میں امریکہ کا ایک چکر لگا لیتا ہوں شاہ رخ خان نے کہا کہ امیگریشن اہل کار فلمی ستاروں کو ان کی اوقات یاد دلادیتے ہیں۔
46 سالہ بھارتی فلم سٹار، ییل یونیورسٹی کا اعزاز وصول کرنے امریکہ آئے ہیں۔
وہ لگ بھگ 80 فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھاچکے ہیں۔