امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ملازمتوں سے فارغ ہونے والے کارکنوں کی جانب سے بےروزگاری الائونس کے لیے گزشتہ ہفتے جمع کرائی گئی درخواستوں میں نمایاں کمی آئی ہے ۔
حکام کے مطابق گزشتہ ہفتے بےروزگاری الائونس کے لیے موصول ہونے والی درخواستیں گزشتہ چار برسوں کی کم ترین سطح پر رہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شاید امریکہ میں روزگار کی صورتِ حال بہتر ہورہی ہے۔
جمعرات کو جاری کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ہفتے تین لاکھ 52 ہزار امریکی شہریوں نےبےروزگاری الائونس کے حصول کے لیے رجوع کیا جو اپریل 2008ء کے بعد سے اب تک کی سب سے کم تعداد ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ چھ برسوں میں پہلی بار ان درخواستوں کی تعداد میں ایک ہفتے قبل کے مقابلے میں 50 ہزار سے زائد کی کمی آئی ہے ۔
واضح رہے کہ 2011ء کی آخری ششماہی میں امریکہ میں روزگار کی صورتِ حال بہتر ہوئی تھی اور صرف دسمبر کے دوران امریکی معیشت میں دو لاکھ نئی ملازمتوں کا اضافہ ہوا تھا۔
دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکہ میں گزشتہ برس کل 16 لاکھ ملازمتوں کے نئے مواقع پیداہوئے تھے اور ماہرین کے مطابق رواں برس یہ تعداد 19 لاکھ رہنے کی توقع ہے۔
لیکن ان تمام حوصلہ افزا خبروں کے باوجود اب بھی لگ بھگ ایک کروڑ30 لاکھ سے زائد امریکیوں کو روزگار کی تلاش ہے جب کہ امریکی معیشت کو 2007ء سے 2009ء کے دوران میں عالمی کساد بازاری کے باعث ناپید ہونے والی 87لاکھ ملازمتوں کو دوبارہ بحال کرنے کا مشکل چیلنج درپیش ہے۔