امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ دولت اسلامیہ کے خلاف فضائی کارروائیوں سے عسکریت پسندوں کے لیے کسی ایک جگہ جمع ہونا، نقل حرکت کرنا اور حملہ کرنا "بہت مشکل" ہو گیا ہے۔
کیری نے یہ بات بدھ کو برسلز میں 60 اتحادی ممالک کے وزرائے خارجہ کے افتتاحی اجلاس کے موقع پر کہی جس میں عسکریت پسندوں سے نمٹنے کے لیے سیاسی کوششوں کے بارے میں بات کی جائے گی۔
اس سال کے اوائل میں شدت پسند گروہ ’دولت اسلامیہ‘ نے شمالی شام اور مغربی عراق کے ایک وسیع علاقے پر قبضہ کر لیا تھا۔
جان کیری نے کہا کہ "اس اجلاس کے نتیجے میں ایک بیان سامنے آئے گا جس میں ہمارا پیغام واضح ہو گا، کہ ہم متحد ہیں اور ہم تمام معاملات پر مل کر پیش رفت کر رہے ہیں اور ہم اس مہم میں اس وقت تک شامل رہیں گے جب تک ہمیں کامیابی نہیں ہو جاتی‘‘۔
انھوں نے کہا کہ شدت پسندوں کو اس کی فکر کرنی چاہیئے کہ فضا سے ان پر کیا گرے گا۔
امریکی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ امریکی قیادت میں ہونے والی فضائی کارروائیاں ضرورت کے مطابق جاری رہیں گی جب کہ عراق کی سکیورٹی فورسز کے لیے تربیت اور امداد کو وسیع کیا جائے گا۔
اگست میں اس مہم کے شروع ہونے سے اب تک، اتحادیوں نے عراق اور شام میں 1,000 سے زائد فضائی کارروائیاں کی ہیں۔