امریکہ: کرونا وائرس کے معاشی اثرات سے نمٹنے کے لیے 900 ارب ڈالر کا پیکیج منظور

قانون سازوں کو حکومت کے لیے فنڈ کی منظوری کے لیے نصف شب کی ڈیڈ کا سامنا تھا۔ اس لیے انہیں 5000 صفحات پر مشتمل بل پڑھنے کے لیے چند گھنٹے ہی میسر آ سکے۔

امریکہ کی کانگریس نے کرونا وائرس کے اثرات سے نمٹنے کے لیے 900 ارب ڈالر کا پیکیج منظور کر لیا ہے۔ جب کہ حکومت کے سالانہ فنڈ کے 1.4 ٹریلین ڈالر کی بھی منظوری دی گئی ہے۔

کانگریس کے دونوں ایوانوں سینیٹ اور ایوانِ نمائندگان نے پیر کی شب بھاری اکثریت سے بل منظور کیا۔ قانون سازوں کو حکومت کے لیے فنڈ کی منظوری کے لیے نصف شب کی ڈیڈ کا سامنا تھا۔ اس لیے انہیں 5000 صفحات پر مشتمل یہ بل پڑھنے کے لیے چند گھنٹے ہی میسر آ سکے تھے۔

توقع ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی ممکنہ طور پر بل پر دستخط کر دیں گے۔

کئی دنوں سے ڈیموکریٹک اور ری پبلکن پارٹی کے رہنماؤں میں اس بل پر گفت و شنید جاری تھی۔ اور اس بات پر بحث ہو رہی تھی کہ حکومت کو کرونا وائرس کے ازالے کے لیے کتنی مدد درکار ہو گی۔ یا اس طرف توجہ دینی ہے کہ بے روزگار افراد کی مالی مدد یا معیشت کی بحالی پر کتنے اخراجات ہونے چاہئیں۔

واضح رہے کہ امریکہ دنیا میں کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔ ملک بھر میں اب تک ایک کروڑ 80 لاکھ افراد کے وبا سے متاثر ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔

'جانز ہاپکنز یونیورسٹی' کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں یومیہ اوسطاََ دو لاکھ کے لگ بھگ کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ جب کہ وبا سے تین لاکھ 19 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔

Your browser doesn’t support HTML5

امریکہ کی معاشی صورتِ حال کے دنیا پر اثرات

کانگریس سے منظور ہونے والے بل کی ایک سب سے اہم شق لوگوں کو براہ راست مالی امداد فراہم کرنا ہے، جس سے 600 ڈالرز براہ راست شہریوں کو دیے جائیں گے۔

امریکہ کے سیکرٹری خزانہ کے مطابق آئندہ ہفتے سے لاکھوں امریکیوں کو رقم کی ادائیگی شروع ہو سکتی ہے۔

اس کے علاوہ بل میں مختلف کاروباروں سے وابستہ افراد کا روزگار برقرار رکھنے کے لیے 28 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز مختص کیے گئے ہیں۔ تاکہ ان کاروباروں سے وابستہ افراد کو برسرِ روزگار رکھا جا سکے۔

بل میں بے روزگاری پر ملنے والی امداد کے لیے 300 ڈالر فی ہفتہ مقرر کیے گئے ہیں۔ یہ امداد 11 ہفتوں تک ملے گی۔ اسی طرح مقامی اسکولوں اور جامعات کے لیے 82 ارب ڈالرز رکھے گئے ہیں۔ جب کہ 25 ارب ڈالرز مختلف کرائیوں کی مدد میں امداد کے لیے رکھے گئے ہیں۔ 15 ارب ڈالرز تھیٹرز اور 10 ارب ڈالرز بچوں کی نشوونما پر خرچ ہوں گے۔

اس کے علاوہ چار ارب ڈالرز کرونا وائرس کی ویکسین کے حصول کے حوالے سے دیگر ممالک کو بطور امداد دیے جائیں گے۔