امریکی وزیر دفاع ایش کارٹر نے کہا ہے کہ متنازع جنوبی بحیرہٴ چین میں چین کی سرگرمیوں کے بارے میں امریکہ کو شدید تشویش لاحق ہے۔
ایشیائی سکیورٹی کے عنوان پر جمعے کو نیو یارک میں خطاب کرتے ہوئے، کارٹر نے کہا کہ ایشیا پیسیفک خطے کے ممالک چینی فوج کے سرگرمیوں پر خدشات کا اظہار کر رہے ہیں، جن کے بارے میں اُن کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ ’’جسامت اور وسعت‘‘ کے اعتبار سے نمایاں ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ یہ ممالک اپنی تشویش، دونوں کھلے عام اور نجی طور پر، اور اعلیٰ ترین سطح پر، امریکہ کو آگاہ کرتے رہتے ہیں۔
اُنھوں نے بتایا کہ حالانکہ امریکہ کی چین کے ساتھ نااتفاقیاں ہیں، مگر امریکہ مل کر اِن کو اس طرح سے حل کرانا چاہتا ہے جس سے خطہ عدم استحکام کا شکار نہ ہو۔
ادھر ’کونسل آن فارین رلیشنز‘ میں، جو کہ نیو یارک سٹی کا پالیسی انسٹی ٹیوٹ ہے، تقریر کرتے ہوئے کارٹر نے کہا کہ جنوبی کوریا میں امریکی دفاعی میزائل نظام تعینات کرنے کے مجوزہ منصوبے پر عمل ’’ہو کر رہے گا‘‘، حالانکہ چین کو اس پر اعتراضات ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ امریکی افواج اور اُس کے اتحادیوں کے تحفظ کے لیے یہ ’’ایک ضروری چیز‘‘ ہے، اور کہا کہ ’’اس کا چین کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہے‘‘۔
جنوبی کوریا نے’ٹرمینل ہائی آلٹی ٹیوڈ ایریا ڈفنس سسٹم‘ پر بات چیت کا فیصلہ کیا ہے، جسے ’تھاڈ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، جس سے قبل شمالی کوریا نے خلا میں سیٹلائٹ روانہ کرنے کے کامیاب تجربے کا دعویٰ کیا تھا۔