امریکہ کے محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ حماس کے پانچ فنانسرز یا کسی ایسی چیز کے بارے میں، جس سے فلسطینی عسکری گروپ کے مالیاتی نظام میں خلل پڑ سکے، معلومات کی فراہمی پر امریکہ کی جانب سے ایک کروڑ ڈالر تک کی پیش کش کی جا رہی ہے۔
انعام کی یہ پیش کش 7 اکتوبر کو اسرائیل میں اس گروپ کی جانب سے ہلاکت خیز در اندازی کے بعد حماس پر عائد کی جانے والی امریکی پابندیوں کے چار ادوار کے بعد کی گئی ہے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کے حملے میں 1200 کے لگ بھگ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
دوسری طرف غزہ کی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ محصور شہر میں اسرائیل کی جوابی فوجی کارروائی کے نتیجے میں اب تک 22 ہزار 600 افراد مارے جا چکے ہیں اور شہر کا زیادہ تر حصہ کھنڈر بن گیا ہے۔
SEE ALSO: اسرائیل حماس تنازع پھیلنے سے روکنے کی کوشش؛ امریکی وزیرِ خارجہ کا خطے کا ایک اور دورہمحکمہ خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ پانچ افراد عبدالباسط حمزہ الحسن خیر، عامر کمال شریف الشوا، احمد سدوجہلب، ولید محمد مصطفیٰ جداللہ اور محمد احمد عبدالدئم نصراللہ ہیں، جنہیں اس سے قبل امریکہ عالمی دہشت گرد قرار دے چکا ہے۔
محکمے نے بتایا کہ ان میں سے پہلا فنانسر، جسے حمزہ کے نام سے جانا جاتا ہے، سوڈان میں مقیم ہے۔ انہوں نے حماس کو سرمائے کی فراہمی کے لیے متعدد کمپنیوں کا بندوبست کیا اور وہ حماس کو تقریباً دو کروڑ ڈالر منتقل کرنے میں ملوث تھے۔
محکہ خارجہ کے بیان کے مطابق حمزہ کا تعلق سوڈان کے صدر عمر بشیر اور سوڈان میں استحکام کو نقصان پہنچانے والے اسلامی گروپوں سے ہے۔
محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ حماس کے لیے کام کرنے والے جن تین ارکان کا نام دیا ہے، یعنی احمد کمال شریف الشوا، احمد سدو جہلب اور ولید محمد مصطفیٰ جداللہ ، وہ ترکیہ کے ایک سرمایہ کاری نیٹ ورک کا حصہ ہیں۔
SEE ALSO: حماس ارکان کو تلاش کریں گےجیسا میونخ اولمپکس کے بعد کیا تھا، موساد چیفایجنسی کا کہنا ہے کہ نصراللہ کے ایرانی اداروں سے قریبی رابطے ہیں اور وہ حماس اور اس کے عسکری شعبے سمیت لاکھوں ڈالروں کی منتقلی میں ملوث رہ چکے ہیں۔ محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ اکتوبر میں وہ قطر میں مقیم تھے۔
محکمہ خارجہ نے بتایا ہے کہ انعامات حماس کو سرمایہ فراہم کرنے والے کسی ذریعے، بڑے عطیہ دہندگان، حماس کے لیے سرمائے کی ترسیل میں سہولت فراہم کرنے والے مالیاتی اداروں، گروپ کے لیے دوہری ٹیکنالوجی استعمال کرنے والی فرنٹ کمپنیوں اور حماس کو فائدہ پہنچانے والی مجرمانہ اسکیموں کے متعلق معلومات کے لیے دئے جائیں گے۔
(اس رپورٹ کے لیے معلومات رائٹرز سے لی گئیں ہیں)