پاکستان نے ملک میں تعینات امریکی سفارت کاروں کے سفر پر نئی پابندیاں عائد کردی ہیں، جو کہ دونوں اتحادی ملکوں کے درمیان تعلقات میں خرابی کی سمت ایک تازہ ترین اشارہ ہے ۔ دونوں ممالک کے تعلقات میں بگاڑ کا آغاز اس سال کے شروع میں امریکی کمانڈوز کے خفیہ آپریشن کے بعد ہوا تھا جس میں اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا گیا تھا۔
سفارتی ذرائع نے اتوار کو بتایا کہ اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کو گذشتہ ماہ پاکستانی وزارتِ خارجہ کی طرف سے ایک مراسلہ موصول ہوا تھا، جِس میں سفارت کاروں کے دارالحکومت سےباہر جانے پر نئی پابندیوں کے بارے میں بتایا گیاتھا۔ ایسوسی ایٹڈ پریس نے، جسے اِس مراسلے کی ایک نقل موصول ہوئی ہے، کہا ہے کہ خط میں امریکی سفارت کاروں سے کہا گیا ہے کہ وہ شہر سے باہر جانے سے پانچ روز قبل خصوصی اجازت نامے کے لیے درخواست دیں۔
پاکستانی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والے خبروں کے مطابق اِس مہینے اسلام آباد سے پشاور جانے والے امریکی سفارکاروں کو وہاں پر روک کر واپس بھیج دیا گیا کیونکہ اُن پاس حکام کا جاری کردہ اجازت نامہ نہیں تھا۔
امریکی سفارت خانے کے ترجمان البرٹو روڈرگز نے کہا ہے کہ اس تنازع کے حل کے لیے امریکی عہدے دار، مقامی حکام کےساتھ رابطے میں ہیں ۔
پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے سفری پابندیوں کا اطلاق صرف امریکی سفارت کاروں پر ہی نہیں ہوتا بلکہ ان کا کہناتھا کہ اس اِس معاملے پر امریکی سفارت خانے کے ساتھ تعمیری بات چیت کی جارہی ہے۔