امریکہ کاپاکستان میں فوجی اہل کاروں کی تعدادمیں کمی پر اتفاق

امریکہ کاپاکستان میں فوجی اہل کاروں کی تعدادمیں کمی پر اتفاق

دو مئی کو پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں امریکہ کی خصوصی افواج کے ہاتھوں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد پاکستان نے اہل کاروں کی تعداد میں کمی کا مطالبہ کیا تھا

امریکہ نےپاکستان میں تعینات فوجی اہل کاروں کی تعداد کو محدود کرنے پراتفاق کرلیا ہے۔

دو مئی کو پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں امریکہ کی خصوصی افواج کے ہاتھوں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد پاکستان نے اہل کاروں کی تعداد میں کمی کا مطالبہ کیا تھا۔ افغانستان سے کیےجانے والے اِس چھاپے کےباعث امریکہ اور پاکستان کے درمیان تعلقات مزید کشیدہ ہوگئے تھے۔

اِس ہفتے، امریکی عہدے داروں نے، جو اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتے، خبر رساں اداروں کو بتایا کہ دونوں ملکوں کےمابین ہونے والے ایک نئے سمجھوتے کے تحت پاکستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں نصف کی کمی لائی جائے گی، جو کہ 100اور 150کے درمیان ہوگی۔

خصوصی کارروائیوں سے متعلق اِلیٹ ٹرینرزکی تعداد میں بھی بہت زیادہ کمی لائی جائے گی، جو کہ 140سے کم ہوکر چند درجن رہ جائے گی۔

بن لادن کے احاطے پر امریکی چھاپے کے فوری بعد پاکستان نے انسدادِ دہشت گردی سےمتعلق پاکستانی فوج کی تربیت کرنے والے امریکی اہل کاروں کی واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔

جون میں، پاکستانی سکیورٹی عہدے داروں نے بتایا تھا کہ اندازاً 130امریکی ٹرینرز میں سےتقریباً 90کو ملک واپس بھیجا جا چکا ہے۔