پاکستان میں امریکہ کے سفیر کیمرون منٹر نے دوطرفہ تعلقات کی جلد از جلد بحالی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں جاری پارلیمانی عمل مکمل ہونے کے منتظر ہیں۔
اسلام آباد میں جمعرات کو ایک تقریب میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ مسائل کا بہترین حل مذاکرات ہی ہوتے ہیں۔
امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ پاک امریکہ تعلقات معمول پر آنے سے افغانستان میں امن و استحکام کی کوششوں کو بھی تقویت ملے گی۔
اُنھوں نے مہمند ایجنسی میں سرحدی چوکیوں پر نیٹو کے حملے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے ایک مرتبہ پھر کہا کہ یہ ’غیر ارادی‘ تھا۔
’’ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم ایک دوسرے سے رابطے برقرار رکھیں اور ایسا طریقہ کار وضع کریں جس کی مدد سے مستقبل میں ایسے واقعات سے محفوظ رہا جا سکے۔‘‘
کمیرون منٹر نے پاک افغان سرحد پر رابطوں کو موثر بنانے کے لیے بدھ کو پاکستان، افغانستان اور نیٹو کے فوجی حکام کے مابین ہونے والے اجلاس کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسائل کو حل کرنے کا یہ ہی طریقہ ہے۔
اعلیٰ عسکری عہدیداروں کا یہ اجلاس سرحدی علاقے طورخم میں قائم فوجی رابطوں کے ایک مشترکہ مرکز میں ہوا تھا۔ مہمند ایجنسی میں نیٹو کے فضائی حملے کے بعد تینوں ممالک کا یہ پہلا فوجی رابطہ تھا۔
مہمند ایجنسی میں سرحدی چوکیوں پر نیٹو کے مہلک حملے پر پاکستان نے سخت ردعمل کے طور اپنی سرزمین کے راستے افغانستان میں تعینات اتحادی افواج کو رسد کی ترسیل پر پابندی عائد کر دی تھی جو تاحال برقرار ہے۔
لیکن کمیرون منٹر نے جمعرات کو انکشاف کیا کہ افغانستان میں تعینات نیٹو افواج کو رسد کی فراہمی کے لیے پاکستانی فضائی حدود کا استعمال جاری ہے۔