امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومتوں کی طرح اوباما انتظامیہ بھی اس بارے میں واضح موقف رکھتی ہے کہ ’’ایسے اقدامات مذاکرات کے ذریعے حاصل ہونے والے امن کے لیے نقصان دہ‘‘ ہیں۔
امریکہ نے اسرائیل کی طرف سے مشرقی یروشلم اور مقبوضہ مغربی کنارے میں آبادکاروں کے لیے تین ہزار مکانات کی تعمیر کے اعلان پر تنقید کی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومتوں کی طرح اوباما انتظامیہ بھی اس بارے میں واضح موقف رکھتی ہے کہ ’’ایسے اقدامات مذاکرات کے ذریعے حاصل ہونے والے امن کے لیے نقصان دہ‘‘ ہیں۔
مس کلنٹن نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کو واشنگٹن میں ایک تقریب سے خطاب میں کیا جس میں اسرائیلی وزیرخارجہ آویدگور لائبرمین اور وزیردفاع ایہود باراک بھی موجود تھے۔
اسرائیلی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں کو بتایا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت نے تعمیراتی منصوبے کے علاوہ مغربی کنارے کے دیگر علاقوں میں زمینوں کی نشاندہی کے ابتدائی کام کی بھی منظوری دی ہے۔
اقوا متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غیر رکن مبصر کا درجہ ملنے پر خوشی منانے والے فلسطین میں اسرائیل کے اس اقدام پر شدید غصہ پایا جاتا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومتوں کی طرح اوباما انتظامیہ بھی اس بارے میں واضح موقف رکھتی ہے کہ ’’ایسے اقدامات مذاکرات کے ذریعے حاصل ہونے والے امن کے لیے نقصان دہ‘‘ ہیں۔
مس کلنٹن نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کو واشنگٹن میں ایک تقریب سے خطاب میں کیا جس میں اسرائیلی وزیرخارجہ آویدگور لائبرمین اور وزیردفاع ایہود باراک بھی موجود تھے۔
اسرائیلی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں کو بتایا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت نے تعمیراتی منصوبے کے علاوہ مغربی کنارے کے دیگر علاقوں میں زمینوں کی نشاندہی کے ابتدائی کام کی بھی منظوری دی ہے۔
اقوا متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غیر رکن مبصر کا درجہ ملنے پر خوشی منانے والے فلسطین میں اسرائیل کے اس اقدام پر شدید غصہ پایا جاتا ہے۔