امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین کو 20 کروڑ ڈالر مالیت کے ہتھیار، جن میں چھوٹے ہتھیار، اینٹی ٹینک اور اینٹی ایئرکرافٹ ہتھیار شامل ہیں, دینے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر رہا ہے۔
یوکرین نے روس کی جانب سے شدید شیلنگ کے خلاف دفاع کے لیے مزید ہتھیاروں کی فراہمی کا مطالبہ کیا تھا۔
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے ہفتے کو مزید سیکیورٹی امداد کی منظوری دی ہے۔
انتظامیہ کے ایک سینئر افسر کا کہنا تھا کہ اس منظوری سے مزید فوجی ساز و سامان فوری طور پر یوکرین بھیجنے کا راستہ کھل گیا ہے۔
بائیڈن کی جانب سے یوکرین کو سیکیورٹی امداد کی مد میں جنوری 2021 سے اب تک ایک اعشاریہ دو ارب ڈالر کے ہتھیار اور فوجی ساز و سامان مہیا کیا گیا ہے۔ جب کہ 2014 میں روس کے کرائیمیا پر قبضے کے بعد سے اب تک واشنگٹن یوکرین کو تین ارب 20 کروڑ ارب ڈالر کا فوجی سازو سامان اور ہتھیار فراہم کر چکا ہے۔
SEE ALSO: یوکرین سے سینکڑوں بھارتی شہریوں کے انخلا میں مدد کرنے والا پاکستانی کون ہے؟امریکہ کے وزیر خارجہ خارجہ اینٹنی بلنکن کو دیے گئے ایک میمورنڈم میں بائیڈن نے ہدایات جاری کی ہیں کہ فارن اسسٹنس ایکٹ کے تحت 20 کروڑ ڈالر کی امداد یوکرین کے دفاع کے لیے مہیا کی جائے۔
یہ فنڈز ہتھیاروں اور محکمہٴ دفاع کی جانب سے دوسری اشیا اور سروسز جیسے ٹریننگ کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق انتظامیہ کے ایک افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ اس سے فوری طور پر عسکری امداد یوکرین کو فراہم کی جا سکتی ہے جس میں اینٹی آرمر، اینٹی ائیرکرافٹ سسٹم اور چھوٹے ہتھیار یوکرین کے فرنٹ لائن پر دفاع کرنے والوں کے لیے مہیا کیے جا سکتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق پینٹاگان نے اس خبر پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے متعلق سوالات وائٹ ہاؤس یا محکمۂ خارجہ سے کیے جائیں۔
خیال رہے کہ یوکرین جیولین اینٹی ٹینک ہتھیار اور اسٹرنگر میزائلز کی فراہمی کا مطالبہ کر رہا ہے تاکہ جنگی طیاروں کو مار گرایا جا سکے۔
Your browser doesn’t support HTML5
غیر سرکاری ادارے ’ری نیو ڈیماکریسی انیشی ایٹو‘ کو ہفتے کے روز ایک انٹرویو دیتے ہوئے یوکرین کے وزیرِ خارجہ دیمیترو کولیبا نے فوجی امداد کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
امریکہ گزشتہ برس خزاں کے موسم، پھر دسمبر اور پھر فروری میں یوکرین کو اپنے ہتھیاروں کے ذخیرے سے مسلسل ہتھیار فراہم کرتا رہا ہے۔