امریکی وزارت قانون کی ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ اس گروہ نے ایک ایسا سافٹ ویئر تیار کیا جس سے دوسروں کے کمپیوٹرز سے پاس ورڈ اور اکاؤنٹ نمبر حاصل ہوسکتا تھا۔
امریکی وزارت قانون نے الزام عائد کیا ہے کہ ایک روسی کمپیوٹر ہیکر اس بین الاقوامی آپریشن کی سربراہی کر رہا ہے جو کہ 10 کروڑ ڈالر کی چوری میں ملوث ہے۔
وزارت کے مطابق اس آپریشن کے تحت لاکھوں کی تعداد میں کمپیوٹرز کو ایک ایسے سافٹ ویئر سے نشانہ بنایا گیا جس سے ہیکرز یہ بھاری رقم چوری کر سکے۔
وزارت کی وکیل لیزلی کاڈویل نے ملزم کا نام اوجینی بوگاچیف بتایا جو کہ ابھی تک مفرور ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس گروہ میں روس، یوکرین اور برطانیہ کے باشندے شامل ہیں جنھوں نے ایک ایسا سافٹ ویئر تیار کیا جس سے دوسروں کے کمپیوٹرز سے پاس ورڈ اور اکاؤنٹ نمبر حاصل ہو سکتا تھا۔
اس کارروائی سے متاثر ہونے والوں میں ایک امریکی انڈین قبیلہ، انشورنس کمپنی اور ایک کاروباری ادارہ شامل ہیں۔
بوگا چیف پر صرف ایک ہی مقدمے میں فرد جرم عائد ہوئی اور اس پر سازش کرنے، کمپیوٹر کے ذریعے دھوکا اور غیر قانونی طور پر مالی ترسیلات کے الزامات عائد کیے گئے۔
بوگاچیف اور اس کے ساتھیوں نے 2011 میں مبینہ طور پر آٹھ لاکھ ڈالرز سے زائد رقم پینسلوینیا کی پلاسٹک بنانے کی ایک کمپنی کے بنک اکاؤنٹ سے چوری کیے۔
یوکرین کے حکام نے خبروں کے مطابق کیئف اور ڈونیٹسک میں اس کے سرور کو قبضے میں لے لیا ہے۔
وزارت قانون کا کہنا ہے کہ امریکی اور دیگر ایجنٹس نے حالیہ دنوں میں دنیا کے دیگر حصوں میں ایسے سرورز کو قبضے میں لینے کی کارروائیاں کیں اور تقریباً تین لاکھ کمپیوٹرز کو بوگاچیف اور اس کے ساتھیوں کے تیار کردہ سافٹ وئیر سے پاک کیا۔
وزارت کے مطابق اس آپریشن کے تحت لاکھوں کی تعداد میں کمپیوٹرز کو ایک ایسے سافٹ ویئر سے نشانہ بنایا گیا جس سے ہیکرز یہ بھاری رقم چوری کر سکے۔
وزارت کی وکیل لیزلی کاڈویل نے ملزم کا نام اوجینی بوگاچیف بتایا جو کہ ابھی تک مفرور ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس گروہ میں روس، یوکرین اور برطانیہ کے باشندے شامل ہیں جنھوں نے ایک ایسا سافٹ ویئر تیار کیا جس سے دوسروں کے کمپیوٹرز سے پاس ورڈ اور اکاؤنٹ نمبر حاصل ہو سکتا تھا۔
اس کارروائی سے متاثر ہونے والوں میں ایک امریکی انڈین قبیلہ، انشورنس کمپنی اور ایک کاروباری ادارہ شامل ہیں۔
بوگا چیف پر صرف ایک ہی مقدمے میں فرد جرم عائد ہوئی اور اس پر سازش کرنے، کمپیوٹر کے ذریعے دھوکا اور غیر قانونی طور پر مالی ترسیلات کے الزامات عائد کیے گئے۔
بوگاچیف اور اس کے ساتھیوں نے 2011 میں مبینہ طور پر آٹھ لاکھ ڈالرز سے زائد رقم پینسلوینیا کی پلاسٹک بنانے کی ایک کمپنی کے بنک اکاؤنٹ سے چوری کیے۔
یوکرین کے حکام نے خبروں کے مطابق کیئف اور ڈونیٹسک میں اس کے سرور کو قبضے میں لے لیا ہے۔
وزارت قانون کا کہنا ہے کہ امریکی اور دیگر ایجنٹس نے حالیہ دنوں میں دنیا کے دیگر حصوں میں ایسے سرورز کو قبضے میں لینے کی کارروائیاں کیں اور تقریباً تین لاکھ کمپیوٹرز کو بوگاچیف اور اس کے ساتھیوں کے تیار کردہ سافٹ وئیر سے پاک کیا۔