پینٹاگان کے مطابق منگل کو امریکہ اور روس کے درمیان شام میں فضائی کارروائیوں سے متعلق حفاظتی ضوابط کی ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی توقع ہے۔
پینٹاگان کے ترجمان جیف ڈیوس نے پیر کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’’اب صرف اس دستاویز کی تحریر پر اتفاق اور اس پر دستخط باقی ہیں۔ ہم اس کے بہت قریب ہیں۔‘‘
جیف ڈیوس نے اس بات پر زور دیا کہ روس کے ساتھ فضائی ضوابط پر اتفاق کا مطلب یہ نہیں کہ دونوں ممالک شام میں کارروائیوں کی نوعیت پر ایک دوسرے سے اتفاق کرتے ہیں۔
اس مفاہمت کا مقصد صرف امریکہ اور روس کے طیاروں کو شام میں تصادم سے بچانا ہے کیونکہ دونوں ممالک وہاں فضائی کارروائیاں کر رہے ہیں۔
’’یہ دستاویز صرف فضائی تحفظ پر مرکوز ہے۔ یہ کوئی معاہدہ نہیں۔ بنیادی طور پر ہم ہر اس چیز سے اختلاف کرتے ہیں جو روس شام میں کر رہا ہے۔‘‘
ایک امریکی عہدیدار نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ مفاہمت کی یاداشت میں شام کی فضائی حدود میں مواصلات کے لیے ریڈیو فریکوینسی اور دیگر حفاظتی اقدامات شامل ہوں گے۔
امریکہ کی قیادت میں قائم اتحاد شام میں داعش کے شدت پسندوں کو ایک سال سے زائد عرصہ سے فضائی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔
روس کا کہنا ہے کہ وہ بھی داعش اور دیگر دہشت گرد گروپوں کو نشانہ بنا رہا ہے مگر پینٹاگان اور شامی انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ روس کی فضائی کارروائیوں کی اکثریت داعش کے ٹھکانوں سے بہت دور کی جا رہی ہیں۔
روس نے گزشتہ ماہ شام میں اپنی کارروائیاں شروع کرنے کے بعد ’’فضائی تصادم سے بچنے کے لیے‘‘ امریکہ سے مذاکرات کا کہا تھا۔
پینٹاگان نے روسی کارروائیاں شروع ہونے کے بعد شام کی فضائی حدود میں کسی بڑے واقعے کی اطلاع نہیں دی۔ تاہم دفاعی حکام نے کہا ہے کہ اتحادی طیاروں کو روسی جہازوں کے قریب جانے سے بچنے کے لیے اپنا راستہ تبدیل کرنا پڑا ہے۔