امریکہ کی بحریہ نے اپنا ایک جنگی جہاز یمن کے ساحل کے قریب گشت پر مامور کیا ہے جس کا مقصد بین الاقوامی سمندری گزرگاہ کو ایران سے وابستہ حوثی ملیشیا کی کارروائی سے تحفظ دینا ہے۔
محمکہ دفاع کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نا کرنے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ 'یو ایس ایس کول' نامی بحری جنگی جہاز جمعہ کو یمن کے جنوب مغرب میں واقع آبنائے باب المندب کے نواح مییں پہنچا جہاں مامور رہ کر وہ وہاں سے تجارتی جہازوں کو گزرنے میں مدد فراہم کرے گا۔
دفاعی عہدیدار کے مطابق یو ایس ایس کول زمینی اور فضائی حملوں کے دفاع کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس بنا پر یہ جہاز وہاں 'موجود رہ کر' حریف کے ممکنہ حملوں کو ناکام بنانے کے لیے ان تک بہتر طور پر پہنچ کر نشانہ بنا سکتا ہے۔
تاہم عہدیدار نے مزید کہا کہ یہاں پہنچنے کے بعد سے جہاز نے یمن کے اندر فائرنگ نہیں کی ہے۔
امریکی فوج باب المندب میں ایک بحری جہاز کو حرکت میں لانے کے ایک منصوبے پر "کام کررہی" تھی تاہم بحیرہ احمر میں ایک سعودی فریگیٹ پر حوثیوں کے ایک خود کش حملہ کی وجہ سے اس منصوبے پر عمل د رآمد کو تیز کر دیا گیا۔ اس حملے میں فریگیٹ کے عملے کے دو ارکان ہلاک ہوئے تھے۔
بتایا جاتا ہے کہ یو ایس ایس کوم اسٹاک اور یو ایس ایس مرکن آئی لینڈ بھی خلیج عدن میں موجود ہیں۔