امریکہ کے شہر نیویارک کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر مغربی افریقی ممالک سے آنے والے مسافروں میں ایبولا وائرس کی تشخیص کے لیے میڈیکل اسکریننگ کا آغاز کردیا گیا ہے۔
نیویارک کا 'جان ایف کینیڈی انٹرنیشنل ایئرپورٹ' ایبولا سے متاثر افریقی ملکوں سے امریکہ آنے والے مسافروں کی اسکریننگ کرنے والا امریکہ کا پہلا ہوائی اڈہ ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں اس اسکریننگ کا دائرہ امریکہ کے دیگر چار بڑے بین الاقوامی ہوائی اڈوں –نیوارک، واشنگٹن ڈی سی، شکاگو اور اٹلانٹا – تک پھیلا دیا جائے گا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ مغربی افریقی ملکوں سے آنے والے 90 فی صد مسافر ان پانچ ہوائی اڈوں کے ذریعے ہی امریکہ میں داخل ہوتے ہیں۔
نیویارک کے ہوائی اڈے پر ہفتے سے شروع ہونے والی اسکریننگ کے دوران تربیت یافتہ عملہ مسافروں سے سوال نامے پر کرا رہے ہیں جب کہ انفراریڈ اور دیگر ذرائع سے ان میں بخار اور ایبولا کی علامات جانچی جارہی ہیں۔
اس سے قبل جمعے کو عالمی ادارۂ صحت نے اعلان کیا تھا کہ ایبولا وائرس سے ہونے والی ہلاکتیں چار ہزار سے تجاوز کرگئی ہیں۔
عالمی ادارے کے مطابق سات ملکوں میں ایبولا کے اب تک 8400 سے زائد مریض سامنے آچکے ہیں جن میں 4033 کی جان نہیں بچائی جاسکی۔
عالمی ادارۂ صحت کے مطابق نو کے علاوہ باقی تمام اموات ایبولا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے تین مغربی افریقی ملکوں – لائبیریا، سیرالیون اور گنی – میں ہوئی ہیں۔ آٹھ افراد نائجیریا جب کہ ایک امریکہ میں ہلاک ہوا ہے۔
اسپین اور سینیگال میں بھی اب تک ایبولا کا ایک، ایک مریض سامنے آچکا ہے لیکن ان ملکوں میں اب تک اس وائرس سے کوئی موت نہیں ہوئی ہے۔
افریقی ملک عوامی جمہوریہ کانگو میں بھی ایبولا کی وبا پھیلنے سے 43 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وبا کا تعلق مغربی افریقی ملکوں سے نہیں اور یہ وائرس مقامی طور پر پیدا ہوا ہے۔