صدر اوباما نے کہا تھا کہ شام کی حکومت کی طرف سے شہریوں کے خلاف مبینہ کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے پر اس کے خلاف فوجی کارروائی کی وہ کانگریس سے منظوری چاہتے ہیں۔
امریکہ کے صدر براک اوباما کی حکومت کے اعلٰی سفارتی اور دفاعی عہدیدار منگل کو سینیٹ کے ایک ’پینل‘ کے سامنے پیش ہو کر شام کی صورت حال پر بریفنگ دیں گے اور درخواست کریں گے کہ اُنھیں فوجی کارروائی کی اجازت دی جائے۔
وزیر خارجہ جان کیری، وزیر دفاع چک ہیگل اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل مارٹن ڈیمپسی امریکی سینیٹ کی خارجہ اُمور کمیٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔
صدر اوباما نے کہا تھا کہ شام کی حکومت کی طرف سے شہریوں کے خلاف مبینہ کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے پر اس کے خلاف فوجی کارروائی کی وہ کانگریس سے منظوری چاہتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے عہدیدار بند کمرے میں ہونے والے اجلاس میں قانون سازوں کو بریفنگ دینے میں مصروف ہیں کہ وہ صدر اوباما کے منصوبے کی حمایت کریں۔
اُدھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سلامتی کونسل کے ممبران کو منگل کو شام کی تازہ ترین صورت حال پر بریفنگ دیں گے۔
بان کی مون نے اقوام متحدہ کی اُس ٹیم کے سربراہ سے ملاقات کی ہے جس نے شام کے دارالحکومت دمشق کے مضافات میں اس مقام سے شواہد اکٹھے کیے تھے جہاں کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا تھا۔
اس حملے میں چودہ سو افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اقوام متحدہ کی ٹیم نے پیر کو شواہد کے نمونے جانچ کے لیے لیباٹری بھیج دیئے تھے۔
شام کے صدر بشار الاسد کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تردید کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ امریکہ اور شام کے پاس ان الزامات کا کوئی ثبوت نہیں کہ شامی حکومت نے کیمیائی ہتھیار استعمال کیے۔
وزیر خارجہ جان کیری، وزیر دفاع چک ہیگل اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل مارٹن ڈیمپسی امریکی سینیٹ کی خارجہ اُمور کمیٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔
صدر اوباما نے کہا تھا کہ شام کی حکومت کی طرف سے شہریوں کے خلاف مبینہ کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے پر اس کے خلاف فوجی کارروائی کی وہ کانگریس سے منظوری چاہتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے عہدیدار بند کمرے میں ہونے والے اجلاس میں قانون سازوں کو بریفنگ دینے میں مصروف ہیں کہ وہ صدر اوباما کے منصوبے کی حمایت کریں۔
اُدھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سلامتی کونسل کے ممبران کو منگل کو شام کی تازہ ترین صورت حال پر بریفنگ دیں گے۔
بان کی مون نے اقوام متحدہ کی اُس ٹیم کے سربراہ سے ملاقات کی ہے جس نے شام کے دارالحکومت دمشق کے مضافات میں اس مقام سے شواہد اکٹھے کیے تھے جہاں کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا تھا۔
اس حملے میں چودہ سو افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اقوام متحدہ کی ٹیم نے پیر کو شواہد کے نمونے جانچ کے لیے لیباٹری بھیج دیئے تھے۔
شام کے صدر بشار الاسد کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تردید کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ امریکہ اور شام کے پاس ان الزامات کا کوئی ثبوت نہیں کہ شامی حکومت نے کیمیائی ہتھیار استعمال کیے۔