امریکہ نے یوکرین کی حکومت کے لیے سات کروڑ پچاس لاکھ ڈالر کی اضافی غیر مہلک فوجی امداد کا اعلان کیا ہے جس میں 200 فوجی ہموی جیپیں بھی شامل ہیں۔
اس امداد کا مقصد یوکرین حکومت کی مشرقی یوکرین میں روس نواز علیحدگی پسندوں کے خلاف لڑائی میں مدد کرنا ہے۔
امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر نے اس امدادی پیکچ کی تفصیل اپنے برطانوی ہم منصب مائیکل فاؤلن کے ہمراہ پینٹاگان میں ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں بتائی۔
کارٹر نے کہا کہ "اس سے یوکرین کے لیے امریکی سکیورٹی امداد 20 کروڑ ڈالر تک پہنچ جائے گی اور نئی امداد نگرانی کے عمل کو بہتر کرنے لیے بغیر ہوا باز کے (فضا سے نگرانی کے آلات کےحصول) کے لیے ہے"۔
امریکہ کی طرف سے فراہم کی جانے والی رقم کے ذریعے یوکرین کو کئی اقسام کے ریڈیوز، گولہ باری سے محفوظ ریڈارز، تاریکی میں دیکھنے والے آلات، فوجی ایمبولنس گاڑیاں اور طبی سامان فراہم کیا جائے گا۔
امریکہ کی طرف سے فراہم کی جانے والی نئی امداد میں وہ ہتھیار شامل نہیں ہیں جو یوکرین چاہتا ہے اور جسے فراہم کرنے کے لیے اوباما انتظامیہ کے کئی عہدیدار اور کانگرس میں دونوں جماعتوں کے ارکان نے صدر اوباما پر زور دیا ہے۔
اس (امدادی) پیکج کا اعلان ایک ایسے وقت ہوا ہے جب امریکی فوج نیٹو اتحادیوں کے ساتھ مشرقی یورپ میں فوجی مشقیں کر رہی ہے جو کہ نیٹو کے بقول روس کی طرف سے بڑھتے ہوئے جارحانہ اقدامات کے ردعمل میں کی جارہی ہیں۔
برطانیہ کے وزیر دفاع نے نیٹو کی طرف سے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ہم مل کر کام کر رہے ہیں جیسا کہ وزیر دفاع کارٹر نے کہا ہے کہ یورپ میں نیٹو کے ذریعے ہم اتحاد کے تمام ارکان تحفظ کے عزم کا اظہار کر رہے ہیں اور یورپی یونین کے ساتھ مل کر ان پابندیوں کا نفاذ جس سے روس کو پتا چلے گا کہ بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی کی کیا قیمت ہوتی ہے۔"