گوانتانامو حراستی مرکز سے مزید پانچ افراد منتقل

صدر اوباما نے 2009ء میں اقتدار سنبھالنے کے بعد اس عزم کا اظہار کیا تھا وہ اس حراستی مرکز کو بند کر دیں گے

امریکہ نے کیوبا میں قائم گوانتا نامو حراستی مرکز سے مزید پانچ افراد کو منتقل کیا ہے۔ اوباما انتظامیہ اس متنازع قید خانے کو بند کرنے کے لیے اقدامات کرتی چلی آرہی ہے اور یہ منتقلی بھی اسی کا ایک حصہ ہے۔

زیر حراست افراد کو منتقل کیے جانے کا اعلان پینٹاگون نے بدھ کو کیا۔ ان تمام پانچ افراد کا تعلق یمن ہے اور یہ کئی برسوں سے یہاں موجود تھے، حالانکہ صدر اوباما کی طرف سے تشکیل دی جانے والی اسپیشل ٹاسک فورس نے انھیں 2009ء میں رہائی کے لیے موزوں قرار دے دیا تھا۔

ان میں سے چار کو خلیجی ریاست عمان جب کہ ایک کو ایستونیا منتقل کیا گیا ہے۔

امریکہ میں ستمبر 2001ء کو ہوئے دہشت گرد حملوں کے بعد سے مختلف ممالک سے حراست میں لیے گئے مشتبہ دہشت گردوں کو خلیج گوانتا نامو کے اس حراستی مرکز میں رکھا جاتا رہا ہے۔

لیکن انسانی حقوق کے کارکنوں کی طرف سے یہاں زیر حراست افراد کو کسی الزام اور ان پر مقدمات چلائے بغیر رکھنے پر امریکہ کو سخت تنقید کا سامنا رہا۔

صدر اوباما نے 2009ء میں اقتدار سنبھالنے کے بعد اس عزم کا اظہار کیا تھا وہ اس حراستی مرکز کو بند کر دیں گے لیکن ان ضمن میں ان کی کوششوں کے آڑے کانگریس کی منظور کردہ بعض تعزیرات آتی رہیں۔

2013ء میں بعض پابندیاں ختم ہونے کے بعد اوباما انتظامیہ نے پھر اس قید خانے کو بند کرنے کے لیے اقدامات شروع کیے اور گزشتہ سال لگ بھگ 30 قیدیوں کو یہاں سے منتقل کیا گیا۔

بدھ کو منتقل کیے جانے والے افراد کے بعد اب گوانتانامو میں زیرحراست افراد کی تعداد 122 رہ گئی ہے۔