امریکہ کی شمال مغربی ریاستیں گرمی کی شدید لہر کی لپیٹ میں ہیں اور بلند درجۂ حرارت کے کئی ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں۔
امریکہ میں موسمیات کی قومی سروس کے مطابق گرمی کی شدید لہر میں ریاست اوریگون کے سب سے بڑے شہر پورٹ لینڈ میں پیر کو درجۂ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ تھا جو اس شہر کا اب تک کا ریکارڈ کیا گیا سب سے زیادہ درجۂ حرارت ہے۔
ریاست واشنگٹن کا شہر سی ایٹل میں جو اپنے معتدل موسم اور بارشوں کی وجہ سے شہرت رکھتا ہے، نیشنل ویدر سروس اور سیاٹل ٹاکوما انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے مطابق وہاں بھی 41 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد درجۂ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔
توقع کی جا رہی ہے کہ آج سے مختلف شہروں میں درجۂ حرارت کم ہونا شروع ہو جائے گا۔
کئی ریکارڈ ٹوٹ گئے
سی ایٹل اور پورٹ لینڈ دونوں شہروں میں شدید گرمی کا ریکارڈز ٹوٹ چکے ہیں۔ اتوار کو پورٹ لینڈ میں درجۂ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جب کہ ایک دن قبل یہاں 42 سینٹی گریڈ کا ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا۔ اتوار کو سی ایٹل میں 40 ڈگری سینٹی گریڈ درجۂ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔
’سی ایٹل ٹائمز‘ کے مطابق پورٹ لینڈ اور سی ایٹل امریکہ کے سب سے کم ایئر کنڈیشنگ رکھنے والے تین شہروں میں شامل ہیں۔ اس لیے یہاں ہیٹ ویو کے شدید اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ہے۔
اتوار کو واشنگٹن، اوریگون اور کیلیفورنیا میں بھی گرمی کی شدت کے کئی ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ اس روز واشنگٹن میں جون کے مہینے کے دوران سب سے زیادہ درجۂ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔
ہیٹ اسٹروک میں اضافہ
نیشنل ویدر سروس کے ’ہیٹ ویوو‘ سے خبردار کرنے کے لیے جاری کردہ لیٹرز کے مطابق درجۂ حرارت میں اضافے کے ساتھ صحت سے متعلق مسائل جیسا کہ ہیٹ اسٹروک وغیرہ میں بھی واضح اضافہ ہوا ہے اور بعض صورتوں میں موسم کی شدت سے اموات بھی واقع ہوئی ہیں۔
امریکہ میں موسمیاتی اثرات میں گرمی سے سب سے زیادہ اوسط اموات ہوتی ہیں۔ لیکن طوفانوں اور دیگر قدرتی آفات کے مقابلے میں گرمی کی شدت کو زیادہ توجہ حاصل نہیں ہوپاتی۔
Your browser doesn’t support HTML5
پورٹ لینڈ اور سی ایٹل جیسے گرمی سے متاثرہ شہروں میں حکام نے شہریوں کو موسم کی شدت سے بچانے کے لیے ’کولنگ سیٹرز‘ قائم کیے ہیں جہاں ایئرکنڈیشنگ کی سہولت اور کھانے پینے کی اشیا بھی فراہم کی جارہی ہیں۔
شدید گرمی کے پیشِ نظر حکام نے اوریگون میں اولمپکس کے لیے جاری ٹرائلز بھی ملتوی کردیے تھے۔
گرمی کی لہر کیسے پیدا ہوئی؟
گرمی کی شدت کی وجہ ’ہیٹ ڈوم‘ کو قرار دیا جا رہا ہے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ بحرالکاہل سے آنے والی ٹھنڈی ہواؤں اور زیادہ ماحولیاتی دباؤ نے مل کر ایک ’ڈوم‘ یا گنبد کی شکل اختیار کرلی ہے جس کے اندرحرارت بند ہوگئی ہے۔
اخبار ’دی واشنگٹن پوسٹ‘ کے مطابق امریکہ کے شمال مغرب میں میں گرمی کی شدت کا باعث بننے والا یہ ہیٹ ڈوم اتنا مضبوط ہے کہ ایسی مثالیں ہزار برسوں میں ایک بار سامنے آتی ہیں۔