امریکہ نے ویزا درخواست میں ترمیم کرتے ہوئے درخواست گزاروں سے ان کی سوشل میڈیا اور ای میل اکاوؑنٹس کی تفصیلات کی فراہمی بھی لازمی قرار دے دی ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے ویزہ درخواستوں میں تبدیلیاں قانونی طریقے سے امریکہ میں داخلے کو یقینی بنانے کے لیے کی ہیں۔
خبررساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق درخواست گزاروں سے ان کے زیر استعمال گزشتہ پانچ سال کے سوشل میڈیا اکاوؑنٹس، فون نمبرز، سفری تفصیلات، موجودہ اور سابقہ ای میل اکائونٹس کا ریکارڈ بھی طلب کیا جائے گا۔
سفارت کاروں اور دیگر اعلی سرکاری حکام کو ان تبدیلیوں سے استثنی دیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ ویزا قوانین میں تبدیلیوں کا مقصد سکریننگ کے عمل کو بہتر بنا کر قانونی طور پر امریکہ آنے والوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
ویزا درخواستوں میں تبدیلیوں کی سفارشات گزشتہ سال مارچ میں پیش کی گئیں تھیں تاہم اب ان پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق یہ تبدیلیاں سالانہ لگ بھگ ڈیڑھ کروڑ درخواست گزاروں پر لاگو ہوں گی۔
امریکہ محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ویزا درخواستوں کی جانچ پڑتال کے دوران قومی سلامتی اور امریکی شہریوں کا تحفظ ان کی اولین ترجیح ہوتی ہے۔
ماضی میں سوشل میڈیا تفصیلات، ای میل ایڈریس اور زیر استعمال فون نمبرز کی تفصیلات صرف ان درخواست گزاروں سے طلب کی جاتی تھیں جو دہشت گردوں کے زیر اثر علاقوں میں رہائش پذیر رہے ہوں۔ تاہم اب یہ پالیسی یکساں طور پر لاگو کی جا رہی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ہر سال ایسے 65 ہزار درخواست گزار امریکی ویزے کے لیے درخواست دیتے ہیں۔
حکام کے مطابق ویزا درخواست میں تبدیلی سے امریکہ میں مستقل رہائش کے خواہشمند 7 لاکھ دس ہزار درخواست گزار متاثر ہوں گے۔ جبکہ کاروبار یا تعلیم کی غرض سے امریکہ آنے والے ایک کروڑ 40 لاکھ افراد پر یہ تبدیلیاں لاگو ہوں گی۔