امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا ہے کہ ایران کی طرف سے بڑھتے ہوئے خطرات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے امریکہ خلیج فارس کے اپنے عرب اتحادیوں کی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے عہد کا پابند ہے۔
ہفتے کو سعودی دارالحکومت ریاض میں امریکہ اور چھ رکنی خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے درمیان ایک ’اسٹریٹجک فورم‘ کے قیام کے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، ہیلری کلنٹن نے کہا کہ تیل پیدا کرنے والے خطےکی سلامتی کے لیے امریکا کا عزم ’پہاڑ کی طرح پختہ اورغیرمتزلزل‘ ہے۔
امریکہ کی اعلیٰ سفارتکار نے طرفین کے درمیان بہتر بحری حکمتِ عملی اپنانے کے ساتھ ساتھ ’ جی سی سی‘ کے لیے دفاعی میزائل کے مربوط نظام کی ضرورت پر زور دیا، جس میں بحرین، کویت، اومان، قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔
امریکہ اور خلیج تعاون کونسل نےایران کے جوہری عزائم پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے، باوجود ایران کی طرف سے اس یقین دہانی کے کہ اُس کے مقاصد پُر امن ہیں۔
ہیلری کلنٹن نے ریاض میں اخباری کانفرنس کو بتایا کہ ایران کے پاس متنازعہ نیوکلیئر پروگرام کے پُر امن تصفیے کا موقعہ ہمیشہ موجود نہیں رہے گا۔
اجلاس میں مخالفین کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کوبند کرانے کی غرض سے شام کے صدر بشار الاسد پر دباؤ ڈالنے کے طریقوں پر بھی غور کیا گیا۔
جمعے کے روز امریکی وزیر خارجہ نے سعودی بادشاہ عبد اللہ سے ملاقات کی جس میں وسیع تر امور پر گفتگو ہوئی جِن میں توانائی کی عالمی رسد اور شام کے معاملات شامل ہیں۔ سعودی عرب کو ڈر ہے کہ شام میں شورش کے نتیجے میں کہیں سارا خطہ عد م استحکام کا شکار نہ ہوجائے۔
ہیلری کلنٹن ریاض سے ترکی روانہ ہوگئی ہیں، جہاں وہ اتوار کو’ فرینڈس آف سیریا ‘ کے اجلاس میں شرکت کریں گی۔