وینزویلا کے وزیر صحت نے کہاہے کہ ہیضے میں مبتلا ان افراد کی تعداد185 تک پہنچ گئی ہے جنہوں نے پچھلے ماہ کے آخر میں ڈومینیکن ری پبلک میں ایک شادی کی تقریب میں شرکت کی تھی۔
ایگنیا سیڈر کا کہناہے کہ شادی کی اس تقریب میں 450 کے لگ بھگ افراد شریک ہوئے تھے۔
وینزویلا کے حکام نے شادی میں شریک ہونے والے ہر شخص پرزور دیا ہے کہ وہ اپنا طبی معائنہ کرائیں۔
ایسوسی ایٹڈپریس کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈومینیکن حکام نے کہاہے کہ ان افراد کے ہیضے میں مبتلا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے ہیٹی کی سرحد پر واقع ایک ہوٹل سے جھینگے خریدے تھے۔
ہیٹی میں ہیضے کی وبا سے اکتوبر کے بعد سے چارہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
امریکی طبی ماہرین کا کہناہے کہ میڈیکل ٹیسٹوں سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ ہیٹی میں ہیضے کی مہلک وبا امکانی طورپر جنوبی ایشیا سے آئی تھی اور اس کے جراثیم بنگلہ دیش میں ہیضے کی وبا کے جراثیموں سے مطابقت رکھتے ہیں۔
سائنس دانوں نے اپنی یہ مطالعاتی رپورٹ دسمبر میں جاری کی تھی، تاہم ان کا کہناہے کہ وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ بنگلہ دیش سے یہ وبا ہیٹی کیسے پہنچی ۔