امریکہ کی ریاست ورجینیا میں ایک سرکاری عمارت میں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور چار زخمی ہو گئے ہیں۔
ورجینیا بیچ کے پولیس سربراہ، جیمز سرویرا نے کہا ہے کہ حملہ آور کو ڈی وائن کریڈوک کے نام سے شناخت کیا گیا ہے، جو بلدیہ کا ایک سابق ملازم تھا۔
ہفتے کے روز اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، انھوں نے کہا کہ وہ اسی ادارے کا ایک کارکن رہ چکا تھا، جسے پولیس کی جوابی کارروائی کے دوران ہلاک کیا گیا۔ سرویرا نے کہا کہ حملہ آور کی فائرنگ کا اصل محرک کیا تھا، یہ ابھی طے کیا جانا باقی ہے۔
اخباری کانفرنس میں پولیس اہلکار نے پروجیکٹر پر ہلاک ہونے والے 12 افراد کے نام لیے اور ان کی تصاویر دکھائیں۔
پولیس کے مطابق، حملہ آور نے ورجینیا بیچ نامی شہر کی بلدیہ کے دفتر میں جمعے کو ملازمین پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ جوابی فائرنگ میں حملہ آور مارا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے سب سے پہلے میونسپل دفتر کے باہر گاڑی میں سوار ایک شخص کو گولی ماری جس کے بعد وہ دفتر میں داخل ہوا۔
عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ فائرنگ شروع ہوتے ہی چیخ و پکار شروع ہو گئی اور لوگ بچاؤ کے لیے محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے لگے۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ فائرنگ سے بچنے کے لیے اس نے ایک میز دروازے کے آگے رکھ دی اور دعائیں کرنے لگا کہ حملہ آور اس کمرے میں داخل نہ ہو۔ اس دوران پولیس بھی پہنچ گئی اور اس نے حملہ آور کو ہلاک کر دیا۔
مقامی پولیس سربراہ جیمز سرویرا کے مطابق حملہ آور شہر کی سرکاری تعمیرات کے محکمے کا ملازم بھی رہ چکا ہے۔
امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے دعویٰ کیا ہے کہ 40 سالہ حملہ آور ڈی وائن کریڈوک کو ملازمت سے برخاست کر دیا گیا تھا، اور اس نے یہ اقدام بدلہ لینے کی غرض سے کیا۔
اخبار کے مطابق حملہ آور نے حالیہ دنوں میں قانونی طریقے سے اسلحے کی خریداری بھی کی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے 45 بور کا سائلسنر والا پستول فائرنگ کے لیے استعمال کیا۔ اس کے پاس متعدد میگزین بھی موجود تھے جو تبدیل کر کے وہ لوگوں پر فائرنگ کرتا رہا۔
پولیس چیف نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس نے بروقت پہنچ کر حملہ آور کو ہلاک کیا ورنہ ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا تھا۔ ان کے بقول فائرنگ کے تبادلے میں ایک پولیس اہل کار بھی زخمی ہوا ہے۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے ایک رائفل اور پستول قبضے میں لے لی ہے۔ پولیس چیف کے مطابق بظاہر ایسا لگتا ہے کہ حملہ آور نے تنہا یہ کارروائی کی۔
پولیس کے مطابق ملزم کافی عرصے سے کام کر رہا تھا اور اپنی ملازمت سے خوش نہیں تھا۔
پولیس نے واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد کی شناخت تاحال ظاہر نہیں کی ہے۔
ورجینیا کے میئیر بابی ڈائیر کا کہنا ہے کہ یہ ورجینیا کی تاریخ کا بدترین دن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ہلاک ہونے والے ہمارے ساتھی اور ہمسائے تھے۔
ورجینیا کے گورنر رالف نارتھم بھی واقعے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ہولناک واقعہ ہے، ہماری ہمدردیاں واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔