سکیورٹی فورسز کے قافلے کو سرحدی علاقے دتہ خیل میں بویا کے مقام پر پہلے سے نصب بم سے نشانہ بنایا گیا تھا۔
پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں اتوار کو سکیورٹی فورسز کے ایک قافلے پر بم حملے میں ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی تعداد نو ہو گئی ہے۔
عسکری ذرائع نے بتایا کہ اس حملے میں زخمی ہونے والے 20 اہلکار تاحال زیرِ علاج ہیں۔
حملے کے بعد ابتدا میں تین اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی لیکن حکام کے مطابق شدید زخمی ہونے والے دیگر اہلکاروں نے اسپتال میں دم توڑا۔
سکیورٹی فورسز کے قافلے کو سرحدی علاقے دتہ خیل میں بویا کے مقام پر پہلے سے نصب بم سے نشانہ بنایا گیا تھا۔
حکام کے مطابق یہ قافلہ شمالی وزیرستان کے انتظامی مرکز میران شاہ جا رہا تھا اور اس دوران علاقے میں کرفیو بھی نافذ کیا گیا تھا۔
دھماکے سے کئی گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔
اس حملے کے بعد علاقے میں شدت پسندوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔
عسکری ذرائع نے بتایا کہ اس حملے میں زخمی ہونے والے 20 اہلکار تاحال زیرِ علاج ہیں۔
حملے کے بعد ابتدا میں تین اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی لیکن حکام کے مطابق شدید زخمی ہونے والے دیگر اہلکاروں نے اسپتال میں دم توڑا۔
سکیورٹی فورسز کے قافلے کو سرحدی علاقے دتہ خیل میں بویا کے مقام پر پہلے سے نصب بم سے نشانہ بنایا گیا تھا۔
حکام کے مطابق یہ قافلہ شمالی وزیرستان کے انتظامی مرکز میران شاہ جا رہا تھا اور اس دوران علاقے میں کرفیو بھی نافذ کیا گیا تھا۔
دھماکے سے کئی گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔
اس حملے کے بعد علاقے میں شدت پسندوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔