آسکر ایوارڈز کی تقریب میں اس بار کیا خاص ہوگا؟

پاکستان کےلیے یہ ایوارڈز ایک بار پھر یادگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ لاریب عطا جو کہ معروف لوگ گلوکار عطا اللہ عیسی خیلوی کی بیٹی ہیں، ویژول ایفیکٹس کی کیٹیگری میں اپنی ٹیم کے ساتھ جیمز بانڈ فلم "نو ٹائم ٹو ڈائے‘ کے لیے نامزد ہیں۔

امریکہ میں اکیڈمی ایوراڈز کی تقریب اتوار 27 مارچ کو منعقد ہو رہی ہے۔ ا نہیں عام طور پر آسکرز ایوارڈز کے نام سے جانا جاتا ہے۔ گزشتہ برس کرونا وائرس کی وجہ سے ورچوئل تقریب منعقد کی گئی تھی جس کی ریٹنگ انتہائی کم آئی۔

94 آسکرز ایوراڈز کی تقریب لاس اینجلس کے ڈولبی تھیٹر میں منعقد ہو گی جسسے نشریاتی ادارہ اے بی سی پیش کرے گا۔

لیکن اس بار اس تقریب کے انعقاد کے متعلق کئی سوالات کھڑے ہوچکے ہیں۔

تقریب ایک، میزبان تین!

اس مرتبہ آسکرز کی تقریب کی میزبان تین خواتین ہوں گی۔ ان میں دو کامیڈین ایمی شومر اورر وانڈا سائکس اور ایک اداکارہ ریجینا ہال شامل ہیں۔مگر کیا ان تینوں کی اسٹار پاور ایوارڈ تقریب کو چار چاند لگانے میں کام آئے گی؟

اے بی سی نیٹ ورک کے دباؤ کے تحت اس بار آٹھ کیٹیگریز میں ایوارڈ تقریب کی نشریات شروع ہونے سے پہلے دے دیے جائیں گے۔ ان میں پروڈکشن ڈیزائن، ایڈیٹنگ، ساؤنڈ، سکور، میک اپ، ہئیر سٹائل اور شارٹ فلم کے ایوارڈ بھی شامل ہیں۔جیتنے والوں کی تقاریر کے مختصر حصے نشریات کے دوران پیش کیے جائیں گے۔ہالی وڈ میں کیمرے کے پیچھے کام کرنے والے بہت سے ہنر مند اس تبدیلی سے ناخوش ہیں۔

اس بار اس تقریب میں بیونسے اور بلی آئلش ایوارڈ کے لیے نامزد اپنے گانوں پر اس تقریب میں پرفارم کریں گی۔

ایوارڈ دینے والوں کی بھی ایک متنوع فہرست ہے۔ ان میں ڈی جے خالد، ٹونی ہاک، شاؤن ڈڈی کومبس اور شاؤن وائٹ بھی شامل ہیں۔

کیا اسٹریمنگ سروس کی فلم کو بہترین مووی کا ایوارڈ مل سکے گا؟

اس بار بہترین فلم کی کیٹیگری میں ایوارڈ جیتنے کا جن دو فلموں کا امکان سب سے زیادہ سمجھا جا رہا ہے، وہ دونوں ہی اسٹریمنگ سروسز کی جانب سے پیش کی گئی ہیں۔

’ دی پاور آف دی ڈاگ‘ 12کیٹیگریز میں نامزد ہے اور نیٹ فلکس کی پیشکش ہے۔ کوڈا جو کہ ایپل پلس کی پیشکش ہے تین کیٹیگریز میں نامزد ہوئی ہے۔ اگر کوڈا نے اس بار بہترین فلم کا ایوارڈ جیتا تو یہ 1932 کے بعد پہلی دفعہ ہوگا کہ ایسی فلم جسے چار سے بھی کم نامزدگیاں ملی ہیں وہ بہترین فلم کا ایوارڈ جیتے گی۔

کیا کرونا وائرس ایوارڈ تقریب کو متاثر کرے گا؟

پچھلے برس کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے لاس اینجلس کے یونین اسٹیشن میں منعقد ہونے والی تقریب میں بہت کم افراد نے حصہ لیا۔ لیکن اس بار مکمل اسٹیج شو اور گلیمر سے بھرپور ریڈ کارپٹ اس تقریب کا حصہ ہوگا۔

کیا ول اسمتھ اپنا پہلا آسکر جیت سکیں گے؟

معروف افریقی امریکی اداکار ول اسمتھ پہلے دو بار آسکر کے لیے نامزد ہوچکے ہیں۔ اس بار وہ فلم ’کنگ رچرڈ‘ میں اپنی اداکاری کے لیے بہترین اداکار کی کیٹیگری میں نامزد ہیں۔یہ فلم ٹینس کی عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی بہنوں وینس اور سرینا ولیمز کی زندگی پر مبنی ہے۔ فلم میں اسمتھ نےدونوں بہنوں کے والد کا کردار ادا کیا ہے۔ سوال یہ ہے کیا وہ آسکر ایوارڈ جیت سکیں گے؟

کون تاریخ رقم کرے گا؟

اگرچہ اس بار جتنے ایوارڈ نامزد ہوئے ان میں سے اکثر مین سٹریم سے تعلق رکھتے ہیں لیکن ’دی پاور آف دی ڈاگ‘ کے لیے آری وینگر سنیمیٹوگرافر کے طور پر نامزد ہیں۔اگر وہ جیت سکیں تو یہ پہلی بار ہوگا کہ کوئی خاتون اس کیٹیگری میں آسکر ایوارڈ جیتیں گی۔فلم کی ڈائریکٹر جین کیمپیئن اگر بہترین ڈائریکٹر کا ایوارڈ جیتتی ہیں تو وہ یہ اعزاز پانے والی صرف تیسری خاتون ہوں گی۔

اگر کوڈا کے لیے ٹرائے کوسٹر نے ایوارڈ جیتا تو وہ سماعت سے محروم پہلے اداکار ہوں گے جنہوں نے یہ ایوارڈ جیتا ہوگا۔

اور پاکستان کےلیے بھی یہ ایوارڈز تاریخ ساز ثابت ہو سکتے ہیں۔ لاریب عطا جو کہ معروف لوگ گلوکار عطا اللہ عیسی خیلوی کی بیٹی ہیں، ویژوئل ایفیکٹس کی کیٹیگری میں اپنی ٹیم کے ساتھ جیمز بانڈ فلم "نو ٹائم ٹو ڈائے‘ کے لیے نامزد ہیں۔ان سے پہلے شرمین عبید چنائے دو مرتبہ دستاویزی فلم کی کیٹیگری میں آسکر جیت چکی ہیں۔