|
جے ڈی وینس، نائب صدر کے لیے ریپبلکن امیدوار کا نام کچھ پیچیدہ سا ہے۔ آئیے دیکھیں ان کانام دراصل ہے کیا؟
اوہائیو کے سینیٹر نے 2016 میں اپنی مقبول تصنیف ،"Hillbilly Elegy," کے ذریعےخود کو دنیا سے متعارف کروایا اور اپنا نام جے ڈی وینس لکھا۔ جے ڈی J.D. انہوں نے جیمز ڈیوڈ کے لیے لکھا۔ ساتھ ہی اپنی کتاب میں انہوں نے یہ بھی لکھا کہ یہ ان کے نام کی پہلی تکرار نہیں ہے اور نہ ہی آخری ہوگی۔
ان کی 39 برس کی زندگی میں ان کا پہلا درمیانی اور آخری نام کسی نہ کسی طرح تبدیل ہوتا رہا۔اب جبکہ وہ ٹرمپ کے ساتھ امیدوار کے طور پر ملک بھر میں ووٹروں سے متعارف ہو رہے ہیں، ان کا نام تجسس اور سوالات پیدا کر رہا ہے کہ آیا وہ اپنے نام میں جے اور ڈی کے ساتھ فل اسٹاپ کیوں نہیں لگا رہے۔ جیسے کہ J.D.
مڈل ٹاؤن ، اوہائیو میں وہ 2اگست 1984 کو پیدا ہوئے تو ان کا نام جیمز ڈونلڈ بومین رکھا گیا۔جبکہ ڈونلڈ بومین ان کے والد کا نام ہے۔
وہ لکھتے ہیں،" میں نے چلنا سیکھا تو میرے والدین میں علیحدگی ہو گئی۔"
وہ چھ سال کے تھے تو ان کی والدہ بیورلی نے تیسری مرتبہ شادی کر لی۔ انہیں ان کے نئے سوتیلے باپ رابرٹ ہیمل نے گود لیا تو ان کی والدہ نے ان کانام بدل کر جیمز ڈیوڈ ہیمل رکھ دیا۔
جب ان کی والدہ نے ڈونلڈ بومین کا نام اپنی اور ان کی زندگی سے نکال دیا تو سوتیلے باپ کے گود لینے کے عمل نے 'جیمز ڈونلڈ بومین' کو سرکاری ریکارڈ سے ختم کردیا۔ ریاست کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق ان کا واحد پیدائشی سرٹیفیکیٹ جواوہائیو کے اعدادو شمار کے دفتر میں پایا جاتا ہے اس پر ان کانام جیمز ڈیوڈ ہیمل لکھا ہے۔
بیورلی نے ان کے نام کے ابتدائی حروف تبدیل نہیں کیے یوں وہ دنیا کے لیے جے ڈی ہی رہے۔ یہ بات وینس نے اپنی کتاب میں لکھی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ وہ اپنی ماں کی بتائی اس کہانی پر یقین نہیں رکھتے کہ ان کا نام ان کے انکل ڈیوڈ کے نام پر رکھا گیا۔ وہ کہتے ہیں ڈونلڈ نہ بھی ہو اس کے لیے کوئی پرانا "ڈی" سے شروع ہونے والا نام بھی چل جاتا۔
Your browser doesn’t support HTML5
دو دہائیوں سے زیادہ عرصہ وینس، جیمز ڈیوڈ "جے ڈی" ہیمل کہلائے۔ یہ وہ نام ہے جس کے ساتھ انہوں نے مڈل ٹاؤن ہائی اسکول سے گریجوایشن کیا، عراق میں بطور یو ایس میرین خدمات انجام دیں (سرکاری طور پر، Cpl. جیمز ڈی ہیمل)، اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی سے سیاسیات کی ڈگری حاصل کی اور 26 سال کی عمر میں ییل لاء اسکول کے سابق طالبعلم کی حیثیت سے اپنے خیالات بلاگ کی صورت میں بیان کیے۔یہ حقائق درخواست کرنے پر ان اداروں کی طرف سے فراہم کردہ دستاویزات میں، یا بصورت دیگر عوامی طور پر دستیاب ہیں، اور ان کی انتخابی مہم کے ترجمان ٹیلر وین کرک نے ان کی تصدیق کی ہے۔
لیکن صورتِ حال ان کے لیے اس وقت تکلیف دہ ہوئی جب ان کے سوتیلے والد جنہوں نے انہیں گود لیا تھاانکے اور ان کی والدہ کے درمیان طلاق ہو گئی۔
وہ اپنی کتاب "Hillbilly Elegy." میں لکھتے ہیں،"میرے نام کے ساتھ ایسے لوگوں کا نام لگا جن کی میں واقعتاً پرواہ نہیں کرتا تھا ۔یہ بات مجھے پہلے ہی پریشان کرتی رہی ہے ، اور باپ کے جانے کے ساتھ ، یہ بتاتے ہوئے بھی کچھ لمحے عجیب گزرے کہ میرا نام جے ڈی ہیمل کیوں ہے۔ ہاں، میرے قانونی والد کا آخری نام ہیمل ہے۔ آپ ان سے نہیں ملے کیونکہ میں انہیں نہیں مل پاتا۔ نہیں، میں نہیں جانتا کہ میں ان سے کیوں نہیں مل پاتا۔ مجھے اپنے بچپن کی جن چیزوں سے نفرت تھی، ان میں اس سے زیادہ تکلیف دہ اور کچھ نہیں تھا کہ میرے لیے والدکا رشتہ گھومتے دروازوں کی طرح بدلتا رہا۔‘‘
چنانچہ انہوں نے ایک مرتبہ پھر اپنا نام تبدیل کر کے وینس رکھ لیا۔یہ ان کی پیاری دادی، "ماماو" کا آخری نام تھا جنہوں نے ان کی پرورش کی۔
Your browser doesn’t support HTML5
ان کی انتخابی مہم کے ترجمان وین کرک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایسا 2014میں ان کی شادی کے وقت نہیں ہوا جیسا کہ ان کی کتاب میں بتایا گیا ہے بلکہ اپریل 2013 میں ہوا جب وہ ییل اسکول سے گریجو ایٹ کرنے والے تھے۔ ایسے میں جب وہ اپنی ابتدائی زندگی کی جدوجہد کو پسِ پشت ڈال رہے تھے اور ایک نئی زندگی شروع کر رہے تھے، انہیں دادی کا نام اپنانا درست لگا ۔ دادی جنہوں نے ان کی پرورش کی اور جن کی وفات 2005میں ہوئی۔
وین کرک اپنے بیان میں کہتے ہیں، " ان کے پورے ہنگامہ خیز بچپن کے دوران ماماو نے جن کا نام بونی بلینٹن وینس تھا، جے ڈی کی پرورش کی اور ہمیشہ ان کے لیے چمکتا ستارہ رہیں۔انہیں یہی ٹھیک لگا کہ وہ ان کا آخری نام وینس اپنا لیں۔"
وینس نام اپنانے سے جے ڈی کو جیسا کہ وہ اپنی کتاب میں لکھتے ہیں، انھیں اپنے دادا کی ہل بلی میں اعلیٰ حیثیت سےمنسلک ہونے کا موقع ملا جس کے بعد جلد ہی انہوں نے ہل بلی ثقافت پر ایک کتاب جاری کی۔ ان کے داداکے ایک دور کےکزن، جن کا نام بھی جیمز وینس تھا، انہوں نے میک کوئے سے نفرت کرنے والے ہیٹ فیلڈ خاندان میں شادی کی اور ایک قتل کا ارتکاب کیا جس نے وینس کے مطابق "امریکی تاریخ کے سب سے مشہور خاندانی جھگڑوں میں سے ایک کو جنم دیا۔"
SEE ALSO: ریپبلکن نائب صدرکے امیدوارکی اہلیہ، بھارتی تارکینِ وطن کی بیٹی ہیںنئے نام کے ساتھ وینس کی زندگی ایک کلین سلیٹ کی طرح ہوگئی، بالکل اس وقت جب وہ ایک وکیل اور ایک مصنف کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کر رہے تھے۔ ان کی کتاب پریہ نام ہونے کے علاوہ، یہ وہی نام ہے جو انہوں نے بار کے لیے رجسٹر کرنے، شادی کرنے، سیلیکون ویلی میں وینچر کیپیٹل کی دنیا میں داخل ہونے اور پھر ایک باپ بننے پر استعمال کیا۔
لیکن نام میں ایک تبدیلی ابھی آنی تھی، جب وینس جولائی 2021 میں سیاست میں داخل ہوئے۔ انہوں نے اپنے نام میں جے اور ڈی کے درمیان فل اسٹاپ ختم کر دیے اور J.D. کے بجائے JD لکھنے لگے۔
تب ایسوسی ایٹڈ پریس نے ان سے پوچھا تھا کہ کیا یہ باقاعدہ تبدیلی ہے، یا محض انداز، تو ان کی انتخابی مہم نے کہا کہ وینس اشاعت میں اسی طرح لکھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ انہوں نے امریکی سینیٹر کے طور پر اپنی سینیٹ کی ویب سائٹ پر، پریس ریلیز اور بعض انتخابی اور کاروباری تحریروں میں اس کا استعمال برقرار رکھا ہے اور خود کو JD Vance لکھا ہے۔
نائب صدر کے لیے ریپبلکن امیدوار کا نام قانونی طور پر جیمز ڈیوڈ وینس ہے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کا کہنا ہے کہ اس کی اے پی اسٹائل بک میں ہدایت ہے کہ سب لوگوں کو اسی نام سے پکارا جائے جو وہ پسند کرتے ہیں اور اے پی، وینس کی اس درخواست کا احترام کرتا ہے کہ انہیں JD پکارا جائے۔
(اس مضمون میں معلومات اے پی سے لی گئی ہیں)