وائٹ ہاؤس نے انتقالِ اقتدار سے متعلق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر آزاد اور شفاف انتخابات کے نتائج کو تسلیم کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیلی مک اینینی نے جمعرات کو پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ صدر ٹرمپ انتخابات میں امریکی عوام کی خواہشات کو قبول کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہی سوال ڈیموکریٹس سے بھی پوچھنا چاہیے۔
ایک روز قبل وائٹ ہاؤس میں ہی صدر ٹرمپ سے جب صحافیوں نے انتخابات میں شکست کی صورت میں انتقالِ اقتدار سے متعلق سوال کیا تھا تو انہوں نے اس سوال کا واضح جواب دینے سے گریز کیا تھا۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ڈاک کے ذریعے ووٹنگ سے لاکھوں ووٹ دھوکہ دہی کی نذر ہو سکتے ہیں۔ اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ اس انداز کے بیلٹ سے چھٹکارا حاصل کیا جائے۔
صدر ٹرمپ کے بقول اگر ایسا نہ ہوا تو اقتدار کی منتقلی نہیں بلکہ اقتدار کا تسلسل ہو گا۔
SEE ALSO: پوسٹل ووٹنگ پر صدر ٹرمپ کے خدشات، انتقالِ اقتدار کی ضمانت دینے سے گریزوائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری نے جمعرات کو اس بات پر زور دیا کہ صدر ٹرمپ بڑے پیمانے پر بیلٹ ووٹنگ کے امکان سے نجات چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کے عمل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مسلسل انتخابات کے حوالے سے خدشات کا اظہار کر رہے ہیں۔
جمعرات کو نارتھ کیرولائنا اور کیلی فورنیا کے دورے سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ ہم انتخابات کو شفاف بنانا چاہتے ہیں لیکن مجھے یقین نہیں ایسا ہو پائے گا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ کئی بیلٹس دریا میں پڑے ملے ہیں جن پر ٹرمپ کا نام درج تھا اور وہ ردی کی ٹوکری میں ڈال کر پھینکے گئے تھے۔
SEE ALSO: روس کی امریکہ میں ووٹ بذریعہ ڈاک پر لوگوں کا 'اعتماد گھٹانے کی کوشش'صدر ٹرمپ ریاست کیلی فورنیا، کولوراڈو، ہوائی، نیواڈا، نیو جرسی، اوریگن، یوٹا، ورمونٹ اور واشنگٹن میں ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کے منصوبے پر مسلسل تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔
دوسری جانب مڈل ڈسٹرکٹ، پنسلوانیا کے اٹارنی آفس کے مطابق تحقیقات کے دوران نو بیلٹس برآمد ہوئے ہیں جب کہ بہت کم تعداد میں ملنے والے فوجی بیلٹس کو ضائع کر دیا گیا ہے۔
امریکی محکمۂ انصاف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملنے والے نو بیلٹس میں سے سات صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو کاسٹ کیے گئے تھے جب کہ دیگر دو نامعلوم ہیں۔
ادھر امریکی سینیٹ نے جمعرات کو ایک علامتی قرارداد کی منظوری بھی دی ہے جس میں اراکین نے پرامن انتقالِ اقتدار کو امریکی آئین کا حصہ قرار دیا۔