زیکا وائرس پر کنٹرول کے لیے وسائل چاہئیں، وہائٹ ہاؤس

وہائٹ ہاؤس نے کانگریس سے فنڈز کے اجرا کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حکام کو وائرس کے حالیہ پھیلاؤ کی تحقیقات اور اسے روکنے کے لیے سرگرم کردار ادا کرنا چاہیے۔

امریکہ کے صدر براک اوباما نے امریکہ اور دنیا کے دیگر ملکوں میں زیکا وائرس کے مقابلے کے لیے کانگریس سے 8ء1 ارب ڈالر کے ہنگامی فنڈز مانگ لیے ہیں۔

پیر کو جاری ایک بیان میں وہائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ مطلوبہ رقم وائرس کے مقابلے کے اقدامات – بشمول مچھروں کی افزائش روکنے، حفاظتی ویکسین کی تیاری اور وائرس کی بروقت تشخیص ممکن بنانے پر خرچ کی جائے گی۔

بیان کے مطابق ہنگامی فنڈ سے کم آمدنی والی حاملہ خواتین کو صحت کی سہولتوں کی فراہمی بھی ممکن ہوسکے گی جو زیکا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہورہی ہیں۔

امریکہ میں صحت سے متعلق امور کے نگران وفاقی ادارے 'یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن' کے مطابق دسمبر 2015ء سے فروری 2016ء کے دوران امریکہ آنے والے 50 مسافروں کے زیکا وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق مچھر کے کاٹنے سے پھیلنے والا زیکا وائرس جنسی تعلق قائم کرنے نتیجے میں ایک سے دوسرے شخص میں منتقل ہوتا ہے۔

وائرس کا شکار بننے والے 80 فی صد سے زائد مریضوں میں اس کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتی ہیں لیکن حالیہ چند ہفتوں کےد وران لاطینی امریکہ میں معذور بچوں کی پیدائش کے سیکڑوں واقعات رپورٹ ہونے کے بعد اس وائرس کو حاملہ خواتین کے لیے ایک بڑا خطرہ قرار دیا جانے لگا ہے۔

پیر کو وہائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کانگریس سے فنڈز کے اجرا کی درخواست کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکی حکام کو وائرس کے حالیہ پھیلاؤ کی تحقیقات اور اسے روکنے کے لیے سرگرم کردار ادا کرنا چاہیے۔

صحتِ عامہ کے شعبے میں کام کرنے والے بین الاقوامی فلاحی اداروں کے مطابق اب تک جنوبی امریکہ اور کیریبئن کے 26 ملکوں اور علاقوں میں زیکا وائرس کے مریض سامنے آچکے ہیں جن میں سے کئی جگہوں پر وائرس وبائی شکل اختیار کرتا جارہا ہے۔

عالمی ادارۂ صحت نے زیکا وائرس کے پھیلاؤ پر عالمی ہیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ رواں سال کے اختتام تک یہ وائرس دنیا بھر کے 40 لاکھ افراد کو متاثر کرسکتا ہے۔