معروف امریکی گلوکارہ ویٹنی ہیوسٹن کی پراسرار ہلاکت سے متعلق حتمی میڈیکل رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ان کی موت نہانے کے ایک ایسے ٹب میں گرنے سے واقع ہوئی جس میں موجود پانی کا درجہ حرارت نمایاں طورپر زیادہ تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ باتھ روم میں قریب ہی نشہ آور دوا کے اجزا کی بھی نشاندہی ہوئی ہے۔
لاس اینجلس ، کیلی فورنیا کے تفتیشی دفتر کی جانب سے بدھ کو جاری ہونے والی رپورٹ میں گلوکارہ کی پوسٹ مارٹم کی تفصیلات بھی دی گئی ہیں۔
ویٹنی ہیوسٹن کی ہلاکت فروری میں ایک مہنگے ہوٹل میں ہوئی تھی۔
پولیس نے مارچ میں یہ امکان ظاہر کیا تھا کہ 48 سالہ گلوکارہ اتقاقی طورپر ڈوب گئی تھی اور یہ کہ اس وقت وہ کوکین کے نشے میں تھی اور اسے دل کی بیماری بھی تھی۔
پولیس کے مطابق ان سب عوامل نے اس کی ہلاکت میں کردار ادا کیا تھا۔
حتمی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گلوکارہ کی نعش ایسی حالت میں ملی تھی کہ اس کا چہرہ پانی میں 30 سینٹی میٹر ڈوبا ہواتھا اور پانی کا درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔
پولیس کو غسل خانے کے ایک شیشے پر سفید پاؤڈر کے نشانات بھی ملے اور قریب ہی ایک چمچہ بھی پایا گیا تھا۔
رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ غسل خانے میں ملنے والاا سفوف کونسا تھا ، لیکن یہ بتایا گیا ہے کہ ویٹنی ہیوسٹن کے خون میں کم مقدار میں نشہ آور دوا کی موجودگی ظاہر ہوئی ہے۔
1980ء اور 1990 ء کے عشرے میں وینٹی ہیوسٹن کے گانوں کے 17 کروڑ سے زیادہ ریکارڈ فروخت ہوئے تھے۔ لیکن کوکین کے نشے کی عادت اسے اپنے فن سے دور لے گئی تھی۔