وکی لیکس کی جانب سے جنوبی امریکہ کے ملک پیرو سے متعلق خفیہ امریکی سفارتی دستاویزات کے اجراء پر امریکہ نے پیرووین حکام سے معافی مانگی ہے۔
امریکہ کے نائب وزیرِ خارجہ اروٹرویلینزولا نے پیر کے روز پیرو کے "آر پی پی" ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے پیرووین حکام سے رابطہ کرکے سفارتی دستاویزات میں درج پیرو سے متعلق ریمارکس پر معذرت کی ہے۔
امریکی نائب وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ معاملے کو احسن طریقے سے نبٹانے کیلیے ضروری اقدامات اٹھارہا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان موجود تعلقات متاثر نہ ہوں۔
وکی لیکس کی جانب سے جاری کی گئی امریکی سفارتی دستاویزات میں پیرو کے صدر ایلن گارشیا کو "انتہا درجے کا انا پرست" قرار دیتے ہوئے ان کی ذاتی زندگی اور صحت کے متعلق ریمارکس دیے گئے تھے۔ ویب سائٹ کی جانب سے جاری کی گئی ایک اور امریکی سفارتی کیبل میں پیرو کی افواج کے منشیات کی اسمگلنگ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کا تذکرہ بھی کیا گیا تھا۔