ہالی وڈ فلم اکیڈمی نے جمعے کو اداکار وِل اسمتھ پر آسکرز کی تقریب میں شرکت کرنے پر 10 برس کی پابندی عائد کر دی ہے۔ اداکار وِل اسمتھ نے آسکرز 2022 کی تقریب میں کامیڈین کرس راک کو تھپڑ مارا تھا۔
اکیڈمی آف موشن پکچرز آرٹس اینڈ سائنسز کے بورڈ آف گورنرز کی جانب سے یہ ایکشن وِل اسمتھ کے اکیڈمی سے مستعفیٰ ہونے کے ایک ہفتے بعد لیا گیا۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق آسکرزبورڈ نے اداکار وِل اسمتھ پر اکیڈمی کے تمام پروگراموں اور تقریبات میں ذاتی طور پر یا ورچول شرکت پر دس برس کی پابندی عائد کی ہے۔ البتہ اکیڈمی نے یہ واضح نہیں کیا کہ اس عرصے میں اداکار آسکرز کے لیے نامزدگی کے لیے اہل ہوں گے یا نہیں۔
اکیڈمی کے سربراہ ڈیوڈ روبن اور چیف ایگزیکیٹو ڈان ہڈسن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ "94ویں آسکرز کا مقصد ہماری کمیونٹی کے گزشتہ برس غیر معمولی کام کرنے والے افراد کی کامیابی کا جشن منانا تھا۔ تاہم یہ لمحات اداکار وِل اسمتھ کے اسٹیج پر ناقابلِ قبول اور نقصان دہ رویے کے زیرِ اثر ہوگئے۔''
آسکرز کی تقریب میں دس برس کی پابندی کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے وِل اسمتھ نے ایک جاری بیان میں کہا کہ "میں اکیڈمی کے فیصلے کی عزت اور اسے قبول کرتا ہوں۔"
یاد رہے کہ آسکرز کی تقریب میں اس نا خوش گوار واقعے کے بعد اداکار وِل اسمتھ نے انسٹاگرام پر ایک بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے کامیڈین کرس راک سمیت آسکرز انتظامیہ، پروڈیوسرز، نامزد افراد اور ناظرین سے اپنے اس رویے پر معافی مانگی تھی۔
وِل اسمتھ نے کرس راک کو تھپڑ کیوں مارا تھا؟
آسکرز کی تقریب میں کامیڈین کرس راک نے وِل اسمتھ کی اہلیہ جیڈا پنکٹ اسمتھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں (کرس کو) فلم 'جی آئی جین' کے پارٹ ٹو کا انتظار رہے گا۔ جی آئی جین اداکارہ ڈیمی مور کی فلم ہے جو 1997 میں ریلیز ہوئی تھی۔
اس فلم کے لیے ڈیمی مور نے اپنا سر منڈوا لیا تھا۔ جیڈا پنکٹ اسمتھ بھی ان دنوں ویسی ہی نظر آتی ہیں مگر ان کا یہ اسٹائل کسی فلم کے لیے نہیں بلکہ وہ 'ایلوپیشیا' نامی مرض کا شکار ہیں۔ اس مرض میں انسان کے بال گر جاتے ہیں۔
کرس راک کی طرف سے ایسا موازنہ جیڈا پنکٹ کو ناگوار گزرا۔ وِل اسمتھ جو چند لمحوں پہلے اسی مذاق پر ہنس رہے تھے، انہوں نے اچانک اٹھ کر اسٹیج پر جا کر کرس راک کو تھپڑ رسید کر دیا۔
SEE ALSO: وِل اسمتھ کی کرس راک سے معافی؛ 'میرا رویہ ناقابلِ قبول تھا'بعد ازاں وِل اسمتھ نے بہترین اداکار کا آسکرجیتا جس کے بعد انہوں نے اسی تقریب میں اپنے رویے پر معافی مانگی۔ مگر انہوں نے فوری طور پر کرس راک سے معذرت نہیں کی۔
'وِل اسمتھ پر پابندی کا فیصلہ تاخیر سے آیا'
آن لائن انٹرٹینمنٹ پبلی کیشن 'انڈی وائر' کی ایڈیٹر ان چیف ڈینا ہیرس برڈسن نے اکیڈمی کے فیصلے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ وِل اسمتھ پر پابندی کے فیصلے کو "بہت کم اور بہت تاخیر" سے آنا قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اکیڈمی کی جانب سے وِل اسمتھ کو تقریب سے فوراً نکال دینا چاہیے تھا۔
اکیڈمی کا اپنے بیان میں یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے تقریب کے دوران صورتِ حال پر مناسب توجہ نہیں دی تھی جس کے لیے وہ معذرت خواہ ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ ہمارے لیے دنیا بھر میں اپنے مہمانوں، ناظرین اور اپنی اکیڈمی فیملی کے لیے ایک مثال قائم کرنے کا ایک موقع تھاجس میں ہم ناکام رہے۔
واضح رہے کہ اداکار وِل اسمتھ کی اگلی ایکشن اور تھرل سے بھرپور فلم 'امینسیپیشن' رواں برس کے آخر میں ریلیز کے لیے تیار تھی۔ تاہم فلم کے ڈسٹریبیوٹر 'ایپل ٹی وی' کی جانب سے 'امینسیپیشن' کی ریلیز سے متعلق تاحال کوئی اپ ڈیٹ سامنے نہیں آئی ہے۔