خراب موسم کے باعث بدھ کو امریکہ بھر میں کم از کم 1500 سے زائد پروازیں منسوخ ہوئی ہیں۔
واشنگٹن —
امریکہ کے مشرقی علاقوں کو نشانہ بنانے والے سرمائی طوفان سے متاثرہ ریاستوں کو بدھ کو مسلسل دوسرے روز بھی سخت سرد موسم اور برف باری کا سامنا ہے جب کہ مزید 1500 پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔
حکام کے مطابق سرمائی طوفان نے منگل کو امریکہ کی 13 ریاستوں کو نشانہ بنایا تھا جہاں بدھ کو بھی برف باری کا سلسلہ جاری ہے اور درجہ حرارت بدستور نقطہ انجماد سے نیچے ہے۔ طوفان سے متاثرہ کئی علاقوں میں اب تک ایک فٹ تک برف پڑ چکی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کے مطابق شدید برف باری کا سامنا کرنے والے شہر بوسٹن کے علاوہ پنسلوانیا، نیو جرسی، کنیکٹی کٹ، ورجینیا، ویسٹ ورجینیا اور کنٹکی کے کئی اضلاع میں بدھ کو اسکول اور دیگر تعلیمی ادارے بند ہیں۔
برف باری کے باعث واشنگٹن، نیویارک، فلاڈیلفیا اور بوسٹن جیسے بڑے شہروں کو ملانے والی 'آئی-95' ہائی وے سمیت کئی اہم شاہراہوں پر سفر سے گریز کی ہدایت جاری کی گئی ہے جس کے باعث مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
برف باری کے باعث کئی شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی بھی متاثرہوئی ہے ۔
خراب موسم کے باعث بدھ کو امریکہ بھر میں کم از کم 1500 سے زائد پروازیں منسوخ ہوئی ہیں جب کہ منگل کو بھی طوفان سے متاثرہ ریاستوں میں لگ بھگ 2300 پروازیں منسوخ کی گئی تھیں۔
پروازوں کی منسوخی کے باعث مسافروں کی بڑی تعداد مختلف ہوائی اڈوں پر پھنسی ہوئی ہے۔
'نیشنل ویدر سروس' کا کہنا ہے کہ آرکٹک سے آنے والی انتہائی سرد ہواؤں کے باعث جنم لینے والے اس طوفان نے سب سے زیادہ واشنگٹن سے بوسٹن تک کے علاقے کو متاثر کیا ہے اور یہ بتدریج کینیڈا کی طرف بڑھ رہا ہے۔
طوفان کے باعث وفاقی دارالحکومت واشنگٹن کے سرکاری دفاتر میں منگل کو تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا جب کہ موسم کی شدت برقرار رہنے کے باعث بدھ کو بھی سرکاری ملازمین کو دو گھنٹے تاخیر سے دفاتر پہنچنے کی رخصت دی گئی ہے۔
حکام نے موسمی حالات کو انتہائی خراب قرار دیتے ہوئے متاثرہ علاقوں کے عوام سے حتی الامکان گھروں میں رہنے کی اپیل کی ہے۔
سخت سرد موسم کے باعث ڈیلاور، نیو جرسی اور نیویارک کے گورنروں نے اپنی ریاستوں میں ہنگامی حالت نافذ کردی ہے۔ حکام کے مطابق صرف نیویارک میں سڑکوں سے برف ہٹانے والی 1700 سے زائد گاڑیاں کام کر رہی ہیں۔
حکام کے مطابق سرمائی طوفان نے منگل کو امریکہ کی 13 ریاستوں کو نشانہ بنایا تھا جہاں بدھ کو بھی برف باری کا سلسلہ جاری ہے اور درجہ حرارت بدستور نقطہ انجماد سے نیچے ہے۔ طوفان سے متاثرہ کئی علاقوں میں اب تک ایک فٹ تک برف پڑ چکی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کے مطابق شدید برف باری کا سامنا کرنے والے شہر بوسٹن کے علاوہ پنسلوانیا، نیو جرسی، کنیکٹی کٹ، ورجینیا، ویسٹ ورجینیا اور کنٹکی کے کئی اضلاع میں بدھ کو اسکول اور دیگر تعلیمی ادارے بند ہیں۔
برف باری کے باعث واشنگٹن، نیویارک، فلاڈیلفیا اور بوسٹن جیسے بڑے شہروں کو ملانے والی 'آئی-95' ہائی وے سمیت کئی اہم شاہراہوں پر سفر سے گریز کی ہدایت جاری کی گئی ہے جس کے باعث مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
برف باری کے باعث کئی شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی بھی متاثرہوئی ہے ۔
خراب موسم کے باعث بدھ کو امریکہ بھر میں کم از کم 1500 سے زائد پروازیں منسوخ ہوئی ہیں جب کہ منگل کو بھی طوفان سے متاثرہ ریاستوں میں لگ بھگ 2300 پروازیں منسوخ کی گئی تھیں۔
پروازوں کی منسوخی کے باعث مسافروں کی بڑی تعداد مختلف ہوائی اڈوں پر پھنسی ہوئی ہے۔
'نیشنل ویدر سروس' کا کہنا ہے کہ آرکٹک سے آنے والی انتہائی سرد ہواؤں کے باعث جنم لینے والے اس طوفان نے سب سے زیادہ واشنگٹن سے بوسٹن تک کے علاقے کو متاثر کیا ہے اور یہ بتدریج کینیڈا کی طرف بڑھ رہا ہے۔
طوفان کے باعث وفاقی دارالحکومت واشنگٹن کے سرکاری دفاتر میں منگل کو تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا جب کہ موسم کی شدت برقرار رہنے کے باعث بدھ کو بھی سرکاری ملازمین کو دو گھنٹے تاخیر سے دفاتر پہنچنے کی رخصت دی گئی ہے۔
حکام نے موسمی حالات کو انتہائی خراب قرار دیتے ہوئے متاثرہ علاقوں کے عوام سے حتی الامکان گھروں میں رہنے کی اپیل کی ہے۔
سخت سرد موسم کے باعث ڈیلاور، نیو جرسی اور نیویارک کے گورنروں نے اپنی ریاستوں میں ہنگامی حالت نافذ کردی ہے۔ حکام کے مطابق صرف نیویارک میں سڑکوں سے برف ہٹانے والی 1700 سے زائد گاڑیاں کام کر رہی ہیں۔