نئے سال کے آغاز کے موقع پر کئی عالمی رہنمائوں نے اپنے پیغامات میں 2013ء میں دنیا کو رہنے کے لیے بہتر جگہ بنانے پر زور دیا ہے۔
واشنگٹن —
نئے سال کے آغاز کے موقع پر کئی عالمی رہنمائوں نے اپنے پیغامات میں 2013ء میں دنیا کو رہنے کے لیے بہتر جگہ بنانے اور عالمی امن کے لیے مل جل کر کوششیں کرنے پر زور دیا ہے۔
عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ بینی ڈکٹ نے دنیا میں امیر و غریب کے درمیان بڑھتی ہوئی تفریق کی مذمت کرتے ہوئے دنیا میں قیامِ امن کے لیے مشترکہ کوششوں کا مطالبہ کیا ہے۔
نئے سال کے موقع پر 'ویٹی کن' میں جمع ہونے والے معتقدین سے خطاب کرتے ہوئے عیسائی رہنما نے "قواعد و ضوابط سے بالاتر کیپٹل ازم" کی بھی سخت مذمت کی۔
روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے نئے سال کے موقع پر جاری کیے جانے والے اپنے بیان میں روسی باشندوں پر زور دیا ہے کہ وہ"مل کر کام کریں، اعتماد سے آگے بڑھیں اور 2013ء کے چیلنجز کا مقابلہ کریں"۔
ادھر نئے سال کے موقع پر اپنے غیر متوقع نشریاتی خطاب میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے کہا ہے کہ ان کے ملک کے لیے 2013ء میں سب سے اہم چیلنج شمالی و جنوبی کوریا کے درمیان اختلافات کو دور کرنا ہوگا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں شمالی کوریا کی معیشت کو ترقی دینے کا بھی وعدہ کیا۔
برما کے صدر تھین سین نے اپنے پیغام میں حکومت اور شہریوں کے مابین اعتماد کی فضا کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ادھر وینزویلا کے شہریوں کی بڑی تعداد نئے سال کے موقع پر گرجا گھروں اور عوامی مقامات پر جمع ہوئی جہاں ملک کے علیل صدر ہیوگو شاویز کی صحت یابی کے لیے دعائیں مانگی گئیں۔
واضح رہے کہ صدر شاویز سرطان کے مریض رہ چکے ہیں اور حال ہی میں اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ انہیں سانس کا عارضہ بھی لاحق ہوگیا ہے۔
عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ بینی ڈکٹ نے دنیا میں امیر و غریب کے درمیان بڑھتی ہوئی تفریق کی مذمت کرتے ہوئے دنیا میں قیامِ امن کے لیے مشترکہ کوششوں کا مطالبہ کیا ہے۔
نئے سال کے موقع پر 'ویٹی کن' میں جمع ہونے والے معتقدین سے خطاب کرتے ہوئے عیسائی رہنما نے "قواعد و ضوابط سے بالاتر کیپٹل ازم" کی بھی سخت مذمت کی۔
روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے نئے سال کے موقع پر جاری کیے جانے والے اپنے بیان میں روسی باشندوں پر زور دیا ہے کہ وہ"مل کر کام کریں، اعتماد سے آگے بڑھیں اور 2013ء کے چیلنجز کا مقابلہ کریں"۔
ادھر نئے سال کے موقع پر اپنے غیر متوقع نشریاتی خطاب میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے کہا ہے کہ ان کے ملک کے لیے 2013ء میں سب سے اہم چیلنج شمالی و جنوبی کوریا کے درمیان اختلافات کو دور کرنا ہوگا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں شمالی کوریا کی معیشت کو ترقی دینے کا بھی وعدہ کیا۔
برما کے صدر تھین سین نے اپنے پیغام میں حکومت اور شہریوں کے مابین اعتماد کی فضا کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ادھر وینزویلا کے شہریوں کی بڑی تعداد نئے سال کے موقع پر گرجا گھروں اور عوامی مقامات پر جمع ہوئی جہاں ملک کے علیل صدر ہیوگو شاویز کی صحت یابی کے لیے دعائیں مانگی گئیں۔
واضح رہے کہ صدر شاویز سرطان کے مریض رہ چکے ہیں اور حال ہی میں اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ انہیں سانس کا عارضہ بھی لاحق ہوگیا ہے۔