پاکستان سمیت دنیا بھر کے لئے یہ سال قدرتی آفات کے حوالے سے بدترین ثابت ہوا۔ دنیا میں یومیہ اوسطاً 900 افراد ہلاک ہوئے۔ رواں سال قدرتی آفات سے جہاں لاکھوں افراد جاں بحق ہوئے وہیں بچ جانے والے کروڑوں افراد انتہائی دشوار حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے۔ پاکستان میں آنے والے حالیہ سیلاب کے نتیجے میں ہونے والی 2کروڑ ہلاکتیں اور بے گھر ہوجانے والے لاکھوں افراد اس کی سب سے بڑی مثال ہیں۔اگرچہ سیلاب کو گزرے پانچ ماہ ہونے کو ہیں مگر اب بھی سینکڑوں افراد کی مکمل بحالی باقی ہے۔ یہ لوگ آج بھی بے بس و لاچار امداد کے منتظر ہیں۔
مختلف ذرائع ابلاغ سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق 2009ء کی نسبت 2010ء کے دوران قدرتی آفات سے ہلاکتوں کی تعدا میں 221 فیصد اضافہ ہوا۔ 2010ء میں 225000سے زائد افراد ہلاک ہوئے جبکہ 2009ء میں آفاتی ہلاکتوں کی تعداد 7 ہزار تھی۔
2010ء میں ملک میں سیلاب کی تباہ کاری دنیا میں سب سے بڑی اور جنوری میں ہیٹی کا زلزلہ دوسری بڑی قدرتی آفت تھی۔ ہیٹی کا زلزلہ جانی نقصان کے حوالے سے نمایاں رہا جہاں 2لاکھ 22ہزار افراد جاں بحق ہوئے جبکہ ملک میں آنے والے سیلاب سے وسیع رقبے پر موجود املاک اور فصلوں کی تباہ کاریوں کے ساتھ ساتھ 2 کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے۔