حالیہ برسوں کے دوران امریکہ جزیرہ نما عرب میں سرگرم القاعدہ کے کارندوں کو نشانہ بنانے کے لیے تواتر سے ڈرون حملے کرتا رہا ہے۔
یمن میں حکام نے بتایا کہ صوبہ شبوہ میں بدھ کو مبینہ امریکی ڈرون حملے میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والے کم از کم سات مشتبہ جنگجو ہلاک ہو گئے۔
یمن میں دو ہفتوں سے کم عرصہ میں ہونے والا یہ پانچواں ڈرون حملہ تھا۔
تازہ ترین حملہ ایسے وقت ہوا جب امریکی محکمہ خارجہ نے ممکنہ دہشت گرد حملوں کے خدشات کے باعث منگل کو یمن میں موجود اپنے غیر ضروری عملے کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
حالیہ برسوں کے دوران امریکہ جزیرہ نما عرب میں سرگرم القاعدہ کے کارندوں کو نشانہ بنانے کے لیے تواتر سے ڈرون حملے کرتا رہا ہے۔
یمنی حکام کا کہنا ہے کہ خفیہ نگرانی کے دوران اُنھیں دارالحکومت اور دیگر مقامات پر ممکنہ حملوں کے خدشات کا پتہ چلا، اور رواں ہفتے 25 ایسے افراد کی فہرست جاری کی گئی جو ان حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث ہو سکتے ہیں۔
امریکہ نے یمنی دارالحکومت صنعا سمیت مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں اپنے 19 سفارت و قونصل خانے آئندہ ہفتہ کے روز تک بند کر رکھیں ہیں۔
امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ سفارتی تنصیبات کی بندش کا سبب بنے والے خدشات کی نوعیت اس ’’نمایاں حد‘‘ تک ہے کہ امریکہ ’’تمام حفاظتی اقدامات کر رہا ہے‘‘۔
محکمہ خارجہ نے یمن سمیت مختلف ملکوں میں امریکی شہریوں کو سفری انتباہ بھی جاری کر رکھا ہے۔
منگل کو دیر گئے نشر ہونے والے انٹرویو میں مسٹر اوباما نے کہا کہ امریکی تعطیلات کا فائدہ ضرور اٹھائیں لیکن ’’کچھ احتیاط‘‘ کے ساتھ۔
یمن میں دو ہفتوں سے کم عرصہ میں ہونے والا یہ پانچواں ڈرون حملہ تھا۔
تازہ ترین حملہ ایسے وقت ہوا جب امریکی محکمہ خارجہ نے ممکنہ دہشت گرد حملوں کے خدشات کے باعث منگل کو یمن میں موجود اپنے غیر ضروری عملے کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
حالیہ برسوں کے دوران امریکہ جزیرہ نما عرب میں سرگرم القاعدہ کے کارندوں کو نشانہ بنانے کے لیے تواتر سے ڈرون حملے کرتا رہا ہے۔
یمنی حکام کا کہنا ہے کہ خفیہ نگرانی کے دوران اُنھیں دارالحکومت اور دیگر مقامات پر ممکنہ حملوں کے خدشات کا پتہ چلا، اور رواں ہفتے 25 ایسے افراد کی فہرست جاری کی گئی جو ان حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث ہو سکتے ہیں۔
امریکہ نے یمنی دارالحکومت صنعا سمیت مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں اپنے 19 سفارت و قونصل خانے آئندہ ہفتہ کے روز تک بند کر رکھیں ہیں۔
امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ سفارتی تنصیبات کی بندش کا سبب بنے والے خدشات کی نوعیت اس ’’نمایاں حد‘‘ تک ہے کہ امریکہ ’’تمام حفاظتی اقدامات کر رہا ہے‘‘۔
محکمہ خارجہ نے یمن سمیت مختلف ملکوں میں امریکی شہریوں کو سفری انتباہ بھی جاری کر رکھا ہے۔
منگل کو دیر گئے نشر ہونے والے انٹرویو میں مسٹر اوباما نے کہا کہ امریکی تعطیلات کا فائدہ ضرور اٹھائیں لیکن ’’کچھ احتیاط‘‘ کے ساتھ۔