یمن کے سابق صدر عبد ربہ منصور ہادی دارالحکومت صنعا سے جنوبی شہر عدن منتقل ہو گئے ہیں جو کہ ان کا آبائی علاقہ ہے۔
یہ بات ہفتہ کو منصور ہادی کے قریبی ساتھیوں نے مغربی ذرائع ابلاغ کو بتائی ہے۔
گزشتہ ماہ شیعہ حوثی باغیوں کی طرف سے یمن کی حکومت کا تختہ الٹے جانےکے بعد سے منصور ہادی اور ان کے وزراء دارالحکومت میں نظر بند تھے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ایک قرارداد منظور کر چکی ہے جس میں حوثیوں سے امریکہ کے حمایت یافتہ منصور ہادی اور ان کی حکومت کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
گزشتہ سال ستمبر سے حوثیوں کی طرف سے دارالحکومت کے خلاف شروع کی گئی پیش قدمی اور پھر صنعاء پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد سے یمن میں سیاسی بحران چلا آرہا ہے۔
جمعہ کو یمن کے لیے اقوام متحدہ کے نمائندے جمال بینومار کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین بشمول شیعہ باغی ایک ایسے معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں جس سے ملک کو ممکنہ خانہ جنگی کا شکار ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ایک عبوری قانون ساز ’کمیٹی یا شوریٰ‘ تشکیل دی جائے جس میں ان تمام سیاسی عناصر کی شمولیت یقینی ہو جو موجودہ ایوان زیریں میں نمائندگی نہیں رکھتے۔
بینومار کے مطابق صدارت سمیت اب بھی چند معاملات حل طلب ہیں۔